’واٹس ایپ اور بی جے پی کی ساز باز کا پردہ فاش‘

,

   

راہول گاندھی کی مودی حکومت اور فیس بک پر پھر تنقید

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر اور ممبر پارلیمنٹ راہول گاندھی نے ہفتے کے روز ایک بار پھر فیس بک اور بی جے پی کے مابین تعلق کو لے کر مودی سرکار کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے بی جے پی اور فیس بک کے مابین روابط کے بارے میں ٹائم میگزین میں شائع ہونے والی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے نفرت انگیز پوسٹوں کو روکنے میں ناکامی پر حملہ بولا۔خیال رہے کہ ٹائم میگزین کے ایک مضمون میں بتایا گیا کہ کس طرح فیس بک نفرت انگیز بنایات پر روک لگانے میں ہے، بشمول بی جے پی لیڈران کچھ شعلہ بیان رہنماؤں کے نفرت انگیز بیانات کے خلاف کارروائی نہ کر کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پروٹوکول کی خلاف ورزی کی گئی۔ اس سے قبل کانگریس نے فیس بک کو ایک خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ ان معاملات کی تحقیقات کی جائیں۔ فیس بک کی ایک عہدیدار آنکھی داس نے تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے بی جے پی ممبر اسمبلی راجا سنگھ پر فرقہ وارانہ پوسٹ کے خلاف ایک داخلی خط پر کارروائی عمل میں نہیں لانے دیکانگریس نے اپنے خط میں کہا ہے کہ فیس بک انڈیا کی ملازم آنکھی داس نے انتخاب سے متعلق کام میں بی جے پی کی مدد کی ہے۔ اس پورے معاملے کی اعلی سطح پر تحقیقات کی ضرورت ہے اور اس کی رپورٹ کو بھی عام کرنے کی ضرورت ہے۔ وینوگوپال نے کہا کہ تحقیقات مکمل ہونے تک فیس بک انڈیا کی نئی ٹیم کو کام سونپ دیا جائے۔ وینوگوپال نے کہا کہ کانگریس پہلے ہی مارک زکربرگ کو اس طرح کا مکتوب لکھ چکی ہے۔