آج ’بیسٹل ڈے پریڈ‘ میں بحیثیت مہمانِ خصوصی شرکت ‘ 26 رافیل اور 3 اسکارپین آبدوزکی خریدی کو منظوری
نئی دہلی :وزیر اعظم نریندر مودی فرانس کے 2روزہ دورہ پر آج پیرس پہنچ گئے جہاں فرانس کی وزیر اعظم ایلزبتھ بورن نے ان کا شاندار استقبال کیا گیا ۔ مودی کے دورہ فرانس کے موقع پر دونوں مماک کے درمیان دفاعی شعبہ میں تعاون کو فروغ دینے سمیت کئی اہم امورپر بات چیت اور معاہدے ہونے کی توقع کی جارہی ہے ۔ اسی دوران ہندوستان نے ایک بڑے دفاعی سودے کی شکل میں فرانس سے 26 رافیل جنگی طیارے اور 3 اسکارپین درجہ کے روایتی آبدوز خریدنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ڈیفنس ایکویزیشن کونسل یعنی دفاعی حصول کونسل نے اس سلسلے میں منظوری بھی دے دی ہے۔ ایک ڈیفنس افسر نے جمعرات کے روز بتایا کہ دفاعی کونسل نے ہندوستانی بحریہ کے لیے تین اضافی اسکارپین درجہ کے آبدوز کے ساتھ 22 رافیل ایم اور 4 ٹو سیٹر والے ٹرینر ایڈیشنز یعنی مجموعی طور پر 26 رافیل جنگی طیارے خریدنے کی تجویز کو منظوری دی۔واضح رہے کہ دفاعی کونسل کی یہ منظوری ایسے وقت میں ملی ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی فرانس کے دورہ پر ہیں۔ وزیر اعظم مودی 13 سے 14 جولائی تک دورۂ فرانس پر ہیں جہاں 14 جولائی کو نیشنل ڈے کے موقع پر ’بیسٹل ڈے پریڈ‘ میں بطور مہمانِ خصوصی شامل ہوں گے۔ اس دورہ کے دوران پی ایم مودی 26 رافیل سمندری جنگی جہاز (رافیل ایم) اور 3 اسکارپین زمرے کے روایتی آبدوز خریدنے کے لیے اربوں ڈالر کے سودے کا اعلان کر سکتے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستانی بحریہ کو چار ٹرینر طیاروں کے ساتھ 22 سنگل سیٹیڈ رافیل سمندری طیارے ملیں گے۔ بحریہ ان جنگی طیاروں اور آبدوزوں کو فوراً حاصل کرنے کے لیے دباؤ بنا رہی تھی، کیونکہ ملک بھر میں سیکورٹی چیلنجز کے مدنظر ان کی کمی ہو رہی تھی۔ ہندوستانی بحریہ اپنے طیارہ بردار جہاز آئی این ایس وکرمادتیہ اور وکرانت پر تعینات کرنے کے لیے پرانے مگ-29 کی جگہ پر ایک موافق جنگی طیارہ کی تلاش کر رہی تھی۔بہرحال، اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ معاہدے 90 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے ہوں گے۔ ذرائع نے کہا ہے کہ ہندوستان اس معاہدہ میں رعایتی قیمت کا مطالبہ کر سکتا ہے اور منصوبہ میں زیادہ ’میک اِن انڈیا‘ مواد رکھنے پر زور دے گا۔
گلوبل ساؤتھ پر روس۔یوکرین جنگ کے اثرات پر وزیر اعظم مودی کا اظہار تشویش
پیرس :وزیر اعظم نریندر مودی 13 جولائی 2023 کو نئی دہلی سے پیرس کے 2روزہ دورہ پر روانہ ہوتے ہوگئے۔ فرانس میں ان کا شاندار استقبال کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو روس-یوکرین جنگ کے اثرات پر گہری تشویش ہے، خاص طور پر گلوبل ساؤتھ کے ممالک پر اس کے اثرات زیادہ ہیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے زور دے کر کہا ہے کہ یوکرین اور روس کے درمیان تنازعہ ختم ہونا چاہیے۔فرانسیسی اخبار Les Echos کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے اختلافات کے پرامن حل کے لیے کھڑا رہا ہے اور ایک “جارحانہ” چین کے بارے میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ تمام اقوام کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے۔
