پاکستان نے وزیراعظم نریندر مودی کے جرمنی کے راستے امریکہ جانے کے لئے ان کے طیارہ کو اپنے فضائی علاقہ کا استعمال کرنے کی اجازت دینے سے منع کردیا ہے۔ پاکستان نے جموں و کشمیر کو بہانہ بناتے ہوئے اپنے فضائی حدود کے استعمال کی اجازت سے انکار کردیا ہے ۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بدھ کو کہا کہ حکومت نے جموں و کشمیر کی صورتحال کے پیش نظر ہندوستان کے وزیر اعظم مودی کے جرمنی دورہ کے لئے ان کے طیارہ کواپنے فضائی علاقہ کا استعمال نہیں کرنے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
محمود قریشی نےکہا کہ ہندستان نے درخواست کی تھی کہ نریندر مودی ہمارے فضائی علاقہ کے راستے جرمنی جانا چاہتے ہیں۔ اس کے لئے 20 ستمبر کو جرمنی جانے اور 28 ستمبر کو وہاں سے واپسی کے لئے ہمارے فضائی علاقہ کا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ محمود قریشی نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر کی صورتحال اور ہندستان کے اس علاقہ کے لوگوں کی حق تلفی کی وجہ سے ہم نے مودی کے طیارہ کے لئے اپنے فضائی علاقہ کا استعمال نہیں کرنے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ اس سے پہلے پاکستان نے صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کے طیارہ کے لئے بھی اپنے فضائی علاقہ کا استعمال کرنے کی اجازت دینے سے منع کردیا تھا۔ غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370کو ختم کئے جانے کے بعد سے ہی پاکستان بھوکلا گیا ہے اور دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کا ماحول ہے۔ ہندستانی حکومت کے اس فیصلے کے بعد پاکستان نے ہندستانی طیاروں کے لئے اپنے فضائی علاقہ کا استعمال کرنے پر روک لگا دی ہے۔