وزیراعظم کی کسان اسکیم ’رشوت برائے ووٹ‘ چدمبرم

   

نئی دہلی ۔ /24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ملک کے تقریباً 2کروڑ کسانوں کو 2000 روپئے کی پہلی قسط ادا کرنے کے لئے حکومت تیار ہے ۔ آئندہ چند دنوں میں یہ رقم کسانوں تک پہونچ جائے گی ۔ اس پر کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ وزیراعظم کی یہ کسان اسکیم دراصل ’’رشوت برائے ووٹ‘‘ ہے ۔ سب سے بڑی شرم کی بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن اس کو روکنے سے قاصر ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کو 75000 کروڑ روپئے کی پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم ۔کسان) اسکیم کا گورکھپور اترپردیش میں آغاز کیا ۔ اسکیم کے ذریعہ زائد از ایک کروڑ کسانوں کو فی کس 2000 روپئے کی پہلی قسط ادا کی جائے گی ۔ چدمبرم نے ٹویٹ کیا کہ آج ’’رقم برائے ووٹ‘‘ کا دن ہے ۔ بی جے پی حکومت باقاعدہ سرکاری طور پر ہر زرعی خاندان کو 2000 روپئے کی رشوت دے گی تاکہ ان کے ووٹ حاصل کرسکے ۔ یہ رقم فصل پیدا کرنے والے کسان کے نام پر بلاشبہ زمینداروں کی جیب میں چلے جائے گی ۔ سابق وزیر فینانس نے کہا کہ مودی حکومت کی یہ پالیسی جمہوریت میں شرمناک عمل سے زیادہ کچھ نہیں ہوسکتی ۔ ووٹ کے لئے رقم کی ادائیگی سب سے بڑی شرم کی بات ہے کیا الیکشن کمیشن اس اسکیم کو روکنے کا اہل ہے ۔ اس اسکیم کے تحت مزید ایک کروڑ کسانوں کا احاطہ کرتے ہوئے آئندہ 2 یا 3 دن میں رقم جاری کی جائے گی ۔
رام مندر نہ بنانے کی سزا نہ دی جائے :سیتارامن
بنگلورو 24 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر دفاع نرملا سیتارامن نے آج کہا کہ عوام کو رام مندر جیسے مسائل پر بھی بی جے پی سے کافی امیدیں ہیں ۔ عوام کو حکومت میں یقین رکھنا چاہئے جس نے اس مسئلہ پر اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے پارٹی ورکرس اور حامیوں سے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر کوئی شکایت نہ کریں کیونکہ اس پر پیشرفت ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک اب وزیر اعظم کی قیادت سے محرومی کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے رام مندر جیسے مسائل کا تذکرہ کیا اور کہا کہ عوام ‘ رام مندر نہ بنانے کی بی جے پی کو سزا نہ دیں۔ ملک کے عوام کی بی جے پی سے زیادہ امیدیں وابستہ ہیں اور حکومت میں بھی یقین رکھا جانا چاہئے ۔ تاہم ان امیدوں اور توقعات کو آئندہ انتخابات کیلئے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے ۔
اپوزیشن قیادت سے محروم ‘ پنجاب میں راجا کی حکومت : شاہ
امرتسر 24 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) پنجاب میں کانگریس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے بی جے پی صدر امیت شاہ نے آج الزام عائد کیا کہ ریاست میں راجہ ۔ مہاراجہ کی حکومت چل رہی ہے ۔ اس حکومت میں ترقیاتی پراجیکٹس اور اسکیمات ٹھپ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو پر بھی تنقید کی جنہوں نے عمران خان کی بحیثیت وزیر اعظم پاکستان حلف برداری میں شرکت کی تھی اور پاکستانی فوجی سربراہ جنرل قمر جاوید باجوا سے بغلگیر ہوئے تھے ۔بی جے پی ورکرس سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے اپوزیشن کے اتحاد کا مضحکہ بھی اڑایا اور کہا کہ مہا گٹھ بندھن قیادت سے محروم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہا گٹھ بندھن ملک کو ترقی کے سفر میں آگے نہیں لے جاسکتا۔