وزیراعظم کے جواب نہ دینے پر اپوزیشن کا راجیہ سبھا سے واک آؤٹ

   

مودی کا دفتر میں ہونے کے باوجود راجیہ سبھا کو نہ آنا ایوان کی توہین ، اپوزیشن لیڈر کھرگے کا ریمارک

نئی دہلی۔ 30 جولائی ۔ ( یو این آئی ) راجیہ سبھا میں آپریشن سندور پر خصوصی بحث میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے جواب نہ دیئے جانے پر کانگریس کی زیر قیادت اپوزیشن کے ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔آپریشن سندور پر تقریباً 16 گھنٹے کی بحث کے بعد جیسے ہی ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے وزیر داخلہ امیت شاہ کا نام پکاراتو اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور احتجاج کرنے لگے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بحث کا جواب دیں۔ اپوزیشن کے ارکان نے ایوان کے وسط میں جمع ہوکر ہنگامہ کیا۔ڈپٹی چیئرمین نے ارکان کو اپنی نشستوں پر جانے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ یہ کابینہ کی اجتماعی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کام کاج سے متعلق مشاورتی کمیٹی میں پہلے ہی طے پا چکا ہے کہ کوئی بھی وزیر بحث کا جواب دے سکتا ہے ۔اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ سبھی کو توقع تھی کہ 16 گھنٹے کی بحث کے بعد وزیر اعظم اپنے خیالات پیش کریں گے اور اپوزیشن کے سوالوں کا جواب دیں گے کیونکہ بہت سے سوالات ان سے جڑے ہوئے ہیں۔ اگر وہ یہاں ہونے کے باوجود ایوان میں نہیں آرہے ہیں تو یہ نامناسب ہے اور ایوان کی توہین ہے ۔امیت شاہ نے یہ بھی کہا کہ کام کاج سے متعلق مشاورتی کمیٹی میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کوئی بھی وزیر بحث کا جواب دے گا۔ پھر اپوزیشن کو اس پر اعتراض کیوں ہے ؟ انہوں نے کہا کہ کانگریس کھرگے کو بولنے نہیں دیتی اور وہ ہی یہ مدعا اُٹھا رہے ہیں۔ حکومت فیصلہ کرے گی کہ کون جواب دے گا۔ وزیر اعظم اپنے دفتر میں ہیں اور اگر وہ آئے تو اس سے اپوزیشن کو مزید تکلیف ہوگی۔اس کے بعد بھی اپوزیشن ارکان اپنے مطالبے پر ڈٹے رہے اور وزیر داخلہ کے جواب کا سلسلہ جاری رہا تو انہوں نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نے منگل کو لوک سبھا میں آپریشن سندور پر بحث کا جواب دیا تھا۔ دونوں ایوانوں میں بحث وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے شروع کی تھی۔

اپوزیشن کا ایس آئی آر کے خلاف احتجاج
نئی دہلی : 30 جولائی (یو این آئی) اپوزیشن اتحاد ’انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس‘ (انڈیا) کے کئی اتحادی جماعتوں کے ممبران پارلیمنٹ نے چہارشنبہ کے روز بہار میں ووٹر لسٹ کے خصوصی گہرے نظرثانی (ایس آئی آر) کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں احتجاج کیا۔پارلیمنٹ کے ’مکر دوار‘ کے قریب منعقد اس احتجاجی مظاہرے میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی، کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا، سماج وادی پارٹی، راشٹریہ جنتا دل اور کئی دیگر جماعتوں کے ممبران پارلیمنٹ شریک ہوئے۔اپوزیشن ممبران نے ایک بڑا بینر بھی اٹھا رکھا تھا، جس پر درج تھا کہ ایس آئی آر جمہوریت پر وار، وہ ’’ایس آئی آر واپس لو‘‘کے نعرے بھی لگا رہے تھے۔

کانگریس دور میں دہشت ، تجارت ،سیاحت ساتھ تھے: نڈا
نئی دہلی : 30 جولائی (ایجنسیز) راجیہ سبھا میں ’آپریشن سیندور‘ پر خصوصی بحث کے دوران مرکزی وزیر جے پی نڈا نے کانگریس کی قیادت والی سابق حکومت پر دہشت گردی سے نمٹنے میں نرمی برتنے کا الزام عائد کیا۔انھوں نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ اُس وقت ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی، تجارت اور سیاحت ساتھ ساتھ چلتے رہے۔اُس وقت کی حکومت نے لائن آف کنٹرول پار کرنے کیلئے ’’ٹریپل انٹری پرمٹ ‘‘ کی اجازت دی ۔ جس سے دہشت گردوں کی دراندازی کو تقویت ملی۔