نظام آباد میں بعد نماز جمعہ زبردست احتجاجی مظاہرہ، مختلف قائدین کا خطاب،سیاہ قانون واپس لینے کا مطالبہ
نظام آباد :11؍ اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کیے جانے والے سیاہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف شہر نظام آباد کے مسلمانوں نے آج بعد نماز جمعہ شہر کے تمام مساجد کے روبرو زبردست پرامن احتجاج منظم کیا۔اس احتجاج میں صدر نشین اردو اکیڈمی طاہر بن حمدان، سابق سینئر کارپوریٹر ایم اے قدوس کی قیادت میں بعد نماز جمعہ مرکز جامع مسجد کے روبرو کانگریس پارٹی اقلیتی قائدین نے بڑے پیمانے پراحتجاج منظم کیا۔ اس پرامن احتجاج میں سینئر قائد کانگریس و سابقہ کواپشن ممبر اشفاق احمد خان پاپا مولانا کریم الدین کمال ملت ویلفیئر سوسائٹی صدر انتظامی کمیٹی عیدگاہ قدیم وجدید عبدالرحمن بازرار، محمد انور خان ایڈیٹر ہلچل تلنگانہ ، وجہہ اللہ جمعیت اہلحدیث، ثناء اللہ قائد بی آرایس ، این آر آئی و قائد کانگریس محمد عبدالجلیل. محمد عبدالرزاق. محمد صابر این آر آئی،فرمان این آر آئی،سرفراز احمد، پرویز احمد، الطاف احمد،فہد بن فیض، محمد سرفراز کے علاوہ دیگر کانگریس پارٹی قائدین،مصلیان مسجد اور مقامی مسلمانوں نے حصہ لیا اس موقع پر سابق سینئر کارپوریٹر ایم اے قدوس نے کہا کہ وقف ملکیت مسلمانوں کا ملی اثاثہ ہیںلیکن مرکزی حکومت وقف ملکیت کو ہڑپنے اور ناجائز قبضہ کی نیت سے ملک کے آئین اور دستور کی سراسر خلاف ورزی کرتے ہوئے دونو ایوانوں میں اپنی ہٹ دھرمی کے ذریعے وقف ملکیت کے خلاف سیاہ قانون لاکر مسلمانوں کے جذبات و احساسات کو ٹھیس پہنچائی ہے. ملک کے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ تمام سیکولر ذہن رکھنے والے دیگر طبقات بھی اس سیاہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف زبردست احتجاج کررہے ہیں۔ سابق کوآپشن ممبر کانگریس اشفاق احمد خان نے کہا کہ مرکزی حکومت دراصل اس طرح کے قوانین لاکر مسلمانوں کے عرصہ حیات کو تنگ کرنے کا منظم منصوبہ رکھتی ہے، وقف املاک مسلمانوں کی میراث ہے،وقف املاک میں کسی بھی طرح کی مداخلت مسلمانوں کیلئے ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین اور سیکولر دستور کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی وقف ترمیمی قانون کے ذریعے مسلمانوں کو مذہبی اور معاشی طور پر کمزور کرنا چاہیے ہیں۔ اشفاق احمد خان نے کہا ملک کے آئین اور سیکولر دستور نے ملک میں دیگر قوموں اور طبقات کی طرح مسلمانوں کو بھی ملک میں برابر کے حقوق اور مذہبی آزادی فراہم کی ہے۔ مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی بابا صاحب امبیڈکر کے سیکولر دستور اور آئین کے کئی آرٹیکل جس میں مسلمانوں کو انکے حقوق کی آزادی دی ہے اس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی ہٹلر شاہی کے ذریعے وقف ترمیمی قانون لاکر مسلمانوں کی وقف ملکیت کو چھیننا چاہتے ہیں جو ہمارے لئے ناقابل قبول ہے۔ اشفاق احمد خان نے کہا کہ وقف ترمیمی قانون کی واپسی تک مسلمان اپنے پرامن احتجاج کو جاری رکھیں گے۔