وقف بورڈ اسٹینڈنگ کونسل نے اپنی مرضی سے 23 لاکھ کے اشتہارات شائع کروائے

   

بلز وقف بورڈ میں جمع ۔ صدر نشین یا کسی اور سے اجازت نہیں لی ۔ اشتہاری اور دیگر بلز کی جامع تحقیقات کی ضرورت

حیدرآباد 5 اگسٹ (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ میں صدرنشین اور چیف اکزیکیٹیو آفیسر سے زیادہ اختیارات بورڈ کے نام نہاد کونسل کو حاصل ہیں! وقف بورڈ صدرنشین کو 25لاکھ روپئے تک کے اخراجات کی منظوری کا اختیار ہے جبکہ بورڈ کی سرگرمیوں سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سینیئر کونسل جو وقف جائیدادوں کے مقدمات میں شکست کا زبردست ریکارڈ رکھتے ہیں انہیں بھی اتنے ہی اختیارات ہیں۔ اعلیٰ عہدیداروں کے نورنظر اس وکیل نے سپریم کورٹ کے ایک مقدمہ میں عدالت کی ہدایت پر دو اخبارات میں 23لاکھ روپئے کے اشتہارات جاری کئے ہیں اور ان اخبارات کے نام شائد ہی کسی نے سنے ہوں اور شائد ہی کسی دفتر یا گھر یا دکان پر یہ اخبار پہنچتے ہیں۔ ایک مقدمہ کے دوران تلنگانہ وقف بورڈ کو سپریم کورٹ نے سرکردہ اخبارات میں اشتہار جاری کرکے فریقین کو مطلع کرنے کی ہدایت دی تھی جس پر وکیل موصوف نے اپنے طور پر دو اخبارات کا انتخاب کیا جو کہ شائد ہی شائع ہوتے ہیں اور اخبارات میں 23لاکھ سے زائد کے اشتہارات بشکل نوٹس شائع کرواتے ہوئے وقف بورڈ میں بلز کیلئے جمع کروائے ہیں۔ جن اخبارات میں یہ اشتہارات شائع کئے گئے ان میں ’اسکائی لائن‘ نامی انگریزی روزنامہ کے علاوہ ’نیٹی منا دیشم‘ نامی تلگو روزنامہ شامل ہے جنہیں جملہ 23لاکھ سے زائد کے اشتہارات جاری کئے گئے ہیں۔نیٹی منادیشم نامی تلگو روزنامہ کو جاری اشتہارات کیلئے جو بل داخل کیا گیا ہے وہ 10لاکھ 41ہزار12 روپئے کا ہے جبکہ اسکائی لائن نامی انگریزی روزنامہ میں شائع اشتہارات کیلئے جو بل داخل کیاگیا وہ 13لاکھ 1ہزار 265 روپئے کا ہے۔ذرائع کے مطابق ان اشتہارات کی اجرائی میں وقف بورڈ کے کسی عہدیدار یا صدرنشین سے پیشگی اجازت حاصل نہیں کی گئی تھی بلکہ وکیل نے اپنے طور پر ان اخبارات کو ریلیز آرڈر جاری کئے ہیں اور ان کی جانب سے جاری کئے گئے ریلیز آرڈر کا حوالہ مذکورہ بل میں دیا گیا ہے لیکن اب ان بلوں کی اجرائی یعنی جملہ 23لاکھ 42ہزار 277روپئے کے بل داخل کئے گئے جبکہ وقف بورڈ اسٹینڈنگ کونسل کو اپنے طور پر کسی اخبار کیلئے اشتہار جاری کرنے کا مجاز نہیں گردانا گیا ہے لیکن اسٹینڈنگ کونسل نے بغیر کسی عہدیدار یا بورڈ کی اجازت کے یہ اشتہار جاری کئے ہیں اور ان اشتہارات کے بلز بھی اب جمع کروائے جاچکے ہیں۔ ان اشتہارات کے بلوں کا جائزہ لینے کے بعد ضروری ہو چکا کہ اسٹینڈنگ کونسل سے جاری اشتہارات اور دیگر اخراجات کے تمام بلوں کی تحقیقات کروائی جائیں اور انہیں منظر عام پر لایا جائے ۔ 3