وقف ترمیمی قانون کے نفاذ کو روکنے کیلئے اسد اویسی استعفیٰ دیں

   

کے مہیشور راج کا مشورہ، پرسنل لا بورڈ کے راؤنڈ ٹیبل اجلاس سے خطاب
حیدرآباد ۔ 22۔ مئی (سیاست نیوز) آل انڈیا کانفیڈریشن آف ایس سی ، ایس ٹی ، او بی سی اینڈ مینارٹیز آرگنائزیشنس ، تلنگانہ اسٹیٹ یونٹ کے صدر کے مہیشور راج نے تجویز پیش کی کہ ملک میں وقف ترمیمی قانون 2025 پر عمل آوری روکنے کیلئے حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد اویسی کو پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دینا چاہئے۔ حیدرآباد میں مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے منعقدہ راونڈ ٹیبل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مہیشور راج نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بل پر مباحث کے دوران اسد اویسی نے بل کی کاپی کو پھاڑتے ہوئے اپنی ناراضگی اور مخالفت کا اظہار کیا تھا ۔ کیا ہی بہتر ہوتا کہ وہ بل کی کاپی پھاڑنے کے ساتھ ساتھ استعفیٰ کا مکتوب بھی حوالے کرتے جس سے ملک میں ایک ہنگامہ اور طوفان برپا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا میں 26 مسلم ارکان ہیں اور انہیں استعفیٰ دینے کیلئے پارٹی سے اجازت لینی پڑتی ہے جبکہ اسد اویسی خود پارٹی صدر ہیں اور وہ اپنے طور پر استعفیٰ کا فیصلہ خود کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسد اویسی استعفیٰ دیتے ہیں تو عوام انہیں مزید ایک لاکھ ووٹوں کی اکثریت سے منتخب کریں گے۔ میں خود بھی اسد اویسی کا ووٹر ہوں ۔ مہیشور راج نے کہا کہ اسد اویسی کے استعفیٰ سے وقف بل کو روکنے میں کامیابی مل سکتی ہے اور وہ دنیا بھر میں ہیرو بن کر ابھریں گے ۔ مہیشور راج نے آر ایس ایس کے قیام کے مقاصد کا حوالہ دیا اور کہا کہ نفرت کا یہ بیچ ہیڈگیوار نے 27 ستمبر کو آج سے 100 سال قبل بویا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندو راشٹر کے نعرہ پر آر ایس ایس قائم کی گئی اور گزشتہ 100 برسوں میں آر ایس ایس نے اسی نظریہ کا پرچار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو کے نظریہ کے تحت آر ایس ایس ملک میں مختلف مذاہب میں نفرت کو پروان چڑھا رہی ہے۔ مہیشور راج نے کہا کہ وقف قانون کے خلاف جدوجہد میں وہ برابر کے شریک ہیں اور کسی بھی قربانی کیلئے تیار ہیں۔1