ونیزویلا میں احتجاج کے دوران تشدد میں 16افراد ہلاک، 152 گرفتار

,

   

میڈرڈ، 24 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ونیزویلا میں موجودہ صدر نکولس مادورو کے خلاف ہونے والے ملک گیر احتجاج کے دوران ہونے والے تشدد میں اب تک 16 افراد ہلاک ہو گئے ہیں ۔مقامی میڈیا کے مطابق ونیزویلا کے پورٹگوئسا، باریناس، تچرا، کراکس، امیجناس اور بولور ریاستوں میں احتجاج کے دوران ہونے والے پرتشدد جھڑپوں میں اب تک 16 لوگوں کی موت ہو چکی ہے ۔اس سے پہلے چہارشنبہ کو ونیزویلا کے قومی اسمبلی کے اسپیکر اور حزب اختلاف کے رہنما جوآن گوائیدو نے خود کو ملک کا عبوری صدر قرار دیا۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ونیزویلا کے عبوری صدر کے طور پر مسٹر جوآن گوائیدو کی منظوری کا اعلان کیا ہے ۔امریکہ نے صدر نکولاس مادوروسے صدر کے عہدے سے ہٹنے کی اپیل کی تھی، لیکن مادورو نے اس کے جواب میں کہا کہ ونیزویلا واشنگٹن کے ساتھ سفارتی تعلقات کو توڑرہا ہے اور تمام سفارتکاروں اور ملازمین کو ملک چھوڑنے کے لئے 72 گھنٹے کا وقت دیا ہے ۔امریکہ کے علاوہ کینیڈا، ارجنٹائن، برازیل، چلی، کولمبیا، کوسٹا ریکا، گوئٹے مالا، ہونڈوراس، پناما، پیراگوئے اور پیرو نے حزب اختلاف کے رہنما جوآن گوائیدو کو ونیزویلا کے عبوری صدر کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔واضح رہے کہ ونیزویلا میں ہزاروں افراد موجودہ صدر نکولاس مادورو کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ان احتجاجی مظاہروں کی قیادت مسٹر گوائیدو کر رہے ہیں۔جنوری کے آغاز میں مادورو نے صدر کے طور پر اپنی دوسری میعاد کے عہدے کا حلف لیا تھا۔ حال ہی میں منعقدہ انتخابات میں ان پر دھاندلی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ مسٹر مادورو کی قیادت میں کئی برسوں سے ونیزویلا سخت مالی بحران کا سامناکر رہا ہے ۔ بڑھتی ہوئی قیمتوں کے علاوہ، لاکھوں لوگ کھانے اور ادویات کی کمی کے باعث ونیزویلا چھوڑ چکے ہیں ۔دریں اثناء ملک گیر مظاہرہ کے دوران کم از کم 152 افراد کواب تک حراست میں لیا گیا ہے ۔ونیزویلا کے فورو پینل انسانی حقوق تنظیم کے سربراہ الفریڈو رومیرو نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ پیر کو نو لوگوں اور منگل کو 34 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ وہیں چہارشنبہ کو 109 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ حزب اختلاف کے رہنما جوآن گوائیدو نے خود کے عبوری صدر ہونے کا اعلان کیا۔ دوسری طرف امریکہ نے مسٹر گوائیدو کو عبوری صدر کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے ونیزویلا کے صدر نیکولس مادورو سے استعفیٰ دینے اور مسٹر گوائیڈو کو صدر بنانے کے لئے اپیل کی ہے ۔