’’ لڑکی ہوں لڑسکتی ہوں ‘‘ نعرے کیساتھ رائے بریلی میں پرینکا گاندھی کا خطاب
رائے بریلی: کانگریس جنرل سکریٹری و اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی نے خواتین کی بااختیاری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کی اصل بااختیاری یہ ہے کہ ان کو تعلیم اور روزگار کے مواقع فراہم کرتے ہوئے ایسا سماجی ڈھانچہ فراہم کیا جائے جس سے وہ احترام کی زندگی گذار سکیں۔ لڑکی ہوں لڑسکتی ہوں کے نعرے کے ساتھ مشن شکتی سمواد کے تحت ریفارم کلب میں لڑکیوں اور خواتین سے خطاب کے دوران پرینکا گاندھی نے کہا کہ ملک کی نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہے اگر وہ متحد ہوجائیں تو بہت بڑی تبدیلی ممکن ہے۔ آج ضرورت ہے خواتین اپنے حقوق کی لڑائی لڑیں جس سے وہ سیاست میں بھی بڑی تبدیلی لا سکتی ہیں۔پرینکا گاندھی نے خواتین کو باختیار بنانے کی ضرورت کو شدت سے محسوس کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج خواتین کے مسائل پر کوئی سنجیدگی سے توجہ نہیں دیتا ایسے میں خواتین کو چاہئے کہ وہ اپنے ووٹ کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اپنی حقوق کی لڑائی کو آگے بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو حقیقت میں ایسی سیاست کی ضرورت ہے جس میں خواتین کو ذات۔ پات و فرقہ واریت سے اوپر رکھ کر ان کے فلاح وبہبود اور ان کے روشن مستقبل کی بات کی جائے۔پرینکا گاندھی نے کہا کہ جب انہوں نے خواتین بااختیاری کا معاملہ پوری شدومد کے ساتھ اٹھایا تو اس پر عمل کر تے ہوئے دوسری سیاسی پارٹیاں بھی خواتین کے مسائل پر بات کرنا چاہ رہی ہیں یہ دیکھ کر میں کافی خوش ہوں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو خواتین کو سالانہ تین سلنڈر مفت میں فراہمی کے ساتھ سرکاری عہدوں پر 40 فیصدی ریزوریشن دیا جائے گا۔ سرکاری بسوں میں مفت سفر کی سہولیت کے ساتھ 1000 روپئے ’وردھ ودھوا پنشن‘ اور آنگن واڑی و آشا ورکرس کو 10 ہزار روپئے اعزازیہ دیا جائے گا۔ ساتھ ہی طالبات کو اسکوٹی و اسمارٹ اور اسمبلی انتخابات میں 40 فیصدی ٹکٹ خواتین کو دیئے جائیں گے۔