راہول گاندھی کی بی جے پی۔آر ایس ایس پرپھر تنقید، رائے گڑھ میںیاترا دوبارہ شروع
رائے گڑھ: راہول گاندھی کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ 2 دن کے وقفے کے بعد اتوار کو رائے گڑھ کے درّامنڈا کھارسیا سے شروع ہوئی۔ راہول نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمے پر گلہائے عقیدت پیش کئے اور جیپ پر سوار ہو کر یاترا پر نکلے۔انہوں نے رام کمار ایم ایل اے چوک میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس ملک میں نفرت پھیلا رہے ہیں، جب کہ انہوں نے محبت کی دکان کھولی ہے۔ ایک بار پھر ذات پات پر مبنی مردم شماری کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے راہول گاندھی نے وزیر اعظم مودی کو اس کا مخالف بتایا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اڈانی امبانی پر بھی تنقید کی۔ راہول گاندھی نے اگنی ویر اسکیم اور منی پور تشدد کے حوالے سے بھی مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا۔ راہول گاندھی نے بچوں کو ملک کا مستقبل قرار دیا۔ یاترا کا مقصد یہی ہے کہ یہ جو ملک کے مستقبل ہیں (بچوں کی جانب اشارہ) انہیں محبت بھرا ہندوستان ملے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ منی پور سے میں نے یاترا شروع کی تو پتہ چلا کہ دیش کا ڈی این اے نفرت کا نہیں محبت کا ہے اور یہاں سبھی ذات و دھرم کے لوگ پیار و محبت سے رہتے ہیں۔ اگنی ویر کا ذکر کرتے ہوئے راہول گاندھی نے بچوں سے پوچھا ’’کیا آپ جانتے ہیں کہ ’اگنی ویر اسکیم‘ کیا ہے؟ اگنی ویر اسکیم میں بی جے پی اور مودی 4 سال کیلئے نوجوانوں کو فوج میں لے رہے ہیں۔ بعد میں انہیں گھر بھیج دیں گے۔ اگر کسی اگنی ویر کو چین کی سرحد پر گولی لگ جاتی ہے اور وہ شہید ہو جاتا ہے کہ تو اسے شہید کا درجہ نہیں دیا جائے گا۔ راہول گاندھی نے ایک بچے سے سوال کیا کہ ’’اگر کسی نے 5 سال محنت کی لیکن فوج میں بھرتی نہیں ہوا تو یہ نا انصافی ہے نا؟ اسی ناانصافی کے خلاف یہ نیائے یاترا ہے۔اقتصادی اور سماجی انصاف پر بات کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ہم قبائلیوں سے کہتے ہیں کہ آپ اس جگہ کے اصل باشندے ہیں۔ بی جے پی انہیں جنگل کے باسی کہتی ہے۔ یہ سماجی ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 200 بڑی کمپنیوں میں پسماندہ لوگوں، دلتوں اور قبائلیوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ امبانی چین کے موبائل بناتے ہیں۔ پیسہ امبانی اور چین کی جیبوں میں جاتا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ یہ موبائل چھتیس گڑھ میں بنے، پر یہ سب میڈیا میں نہیں آتا۔ کسان مر جائیں، مزدور مر جائیں میڈیا نہیں دکھاتا۔ میڈیا امبانی و اڈانی کے بچوں کی شادی دکھاتا ہے۔بی جے پی نے منی پور میں میتئی اور کوکی برادری میں تنازعہ پیدا کیا ہے۔ میتئی اور کوکی لوگوں نے مجھے بلایا۔ میتئی برداری نے کہا کہ ہم آپ کو چاہتے ہیں لیکن اگر کوکی برادری کا کوئی شخص آپ کی حفاظت میں پایا گیا تو ہم گولی مار دیں گے۔ یہی بات کوکی برادری نے بھی کہی۔