ویلن سے مزاحیہ کرداروں میں شہرت کمانے والے اداکار

   

ممبئی ، 31 مئی (ایجنسیز) ایک نسل انہیں ’ہیرا پھیری‘ کے بابو بھیا کے نام سے جانتی ہے تو دوسری کے لیے وہ سوشل میڈیا پہ بننے والی میمز کا پسندیدہ چہرہ ہیں۔ کبھی آپ نے سوچا کہ ان میں ایسا کیا ہے جو دیکھتے ہی باچھیں کھل اٹھتی ہیں ؟یہ ہے بابو بھیا کا اسٹائل جسے کوئی کاپی نہیں کر سکتا۔ وہی سچویشن اور مکالمے کسی اور اداکار کو دیں تو سین بے دم ہو جائے گا۔ 1985کی فلم ’ارجن‘ کے ایک معمولی کردار سے ابتداکرنے والے پریش راول کو حالیہ عرصے میں سوشل میڈیا پر خوب مقبولیت ملی۔ فیس بک اور انسٹاگرام پر چلنے والی مزاحیہ ریلیز ہوں یا دیگر پلیٹ فارمزپر گردش کرنے والی میمز، ان کا چہرہ اکثر نظر آتا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ انہیں کتنی بار دیکھ چکے، ان کے چہرے کی بے وقوفانہ معصومیت ہر بار آپ کے دل میں گدگدی کرتی ہے۔ اگرچہ آج دنیا انہیں لاجواب ٹائمنگ اور چہرے کے تاثرات سے بہترین مزاح تخلیق کرنے کے حوالے سے جانتی ہے مگر ایک طویل عرصے تک وہ فلموں میں منفی کردار ادا کرتے رہے۔ ان کے کریئرمیں ’ہیرا پھیری‘ فیصلہ کن موڑ ثابت ہوئی جس نے راتوں رات انہیں مزاحیہ اداکاروں کی صف اول میں لا کھڑا کیا۔ پریش راول نے تقریباً 240 فلموں میں مختلف کردارنبھائے۔ گجرات سے تعلق رکھنے والے پریش راول 30 مئی 1950کو ممبئی میں پیدا ہوئے۔ ان کی شادی اداکارہ اور 1979 میں مس انڈیا بنی سوروپ سمپت کے ساتھ ہوئی۔ ان کے 2 بیٹے آدتیہ اور انیرودھ ہیں۔ پریش راول نے پردۂ سیمیں پر اپنے کریئر کی ابتدا 1984 میں منظرعام پر آنے والی فلم ’ہولی‘ سے کی۔ بہت کم لوگوں کو علم ہوگا کہ اداکار عامر خان نے اسی فلم سے ہیرو کے طور پر اپنے کریئر کی ابتدا کی تھی۔ اس فلم کے بعد پریش راول کو ’حفاظت‘، ’دشمن کا دشمن‘، ’لوری‘ اور ’بھگوان دادا‘ جیسی فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا۔ تاہم، ان سے انھیں کچھ خاص فائدہ نہیں پہنچا۔ 1986 میں پریش راول کو مہیش بھٹ کی ہدایتکاری میں بنائی گئی فلم ’نام‘ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ سنجے دت اور کمار گورو کی اداکاری سے سجی اس فلم میں وہ ویلن کے طور پر دکھائی دیے۔ یہ فلم باکس آفس پر سوپر ہٹ ثابت ہوئی اور وہ ویلن کے روپ میں کچھ حد تک اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہو گئے۔ ’ہیرا پھیری‘ (2000ء) پریش راول کی سب سے زیادہ کامیاب فلموں میں شمارکی جاتی ہے۔ ہدایتکار پریہ درشن کی اس فلم میں انھوں نے ’بابو راؤ گنپت راؤ آپٹے‘ نامی مکان مالک کا کردار ادا کیا۔ اس فلم میں پریش راول نے اپنی مزاحیہ اداکاری سے ناظرین کو ہنستے ہنستے لوٹ پوٹ کر دیا۔ فلم کی کامیابی کے مدنظر 2006 میں اس کا سیکویل ’پھر ہیراپھیری‘ بنایا گیا۔ اب تیسرے حصے میں ان کے نہ ہونے کی خبریں گشت کررہی ہیں جوان کے مداحوں کیلئے قطعی ناگوار محسوس ہورہی ہیں۔ حالانکہ’ہیرا پھیری‘کی کامیابی کے بعدسے پریش راول منفی کرداروں کے بجائے مزاحیہ اداکاری کی جانب مائل ہوگئے تھے۔ اس کے بعد انھوں نے بیشتر فلموں میں مزاحیہ کردار ادا کرنے شروع کیے۔ ان فلموں میں ’آوارہ پاگل دیوانہ‘، ’ہنگامہ‘، ’فنٹوش‘، ’گرم مسالا‘، ’دیوانے ہوئے پاگل‘، ’مالامال ویکلی‘، ’ویلکم‘ اور ’اتیتھی تم کب جاؤ گے‘ جیسی فلمیں شامل ہیں۔ 2014 میں انھیں پدم شری سے نوازا گیا، 1994ء میں فلم ’سر‘ کیلئے انھیں نیشنل فلم ایوارڈ برائے بہترین معاون اداکار اور بہترین ویلن کے فلم فیئر ایوارڈسے نوازا جاچکا ہے۔ اس کے علاوہ انھیں فلم ہیرا پھیری اور آوارہ پاگل دیوانہ کے لیے بہترین مزاحیہ اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔