ٹرمپ اور محمود عباس کی 8 سال بعد ملاقات

   

شرم الشیخ، 14 اکتوبر (یو این آئی) امریکی صدرٹرمپ اور فلسطینی صدر محمود عباس کی 8 سال بعد ملاقات ہوئی ، فرانسیسی صدرایمانویل میکرون نے محمود عباس کو اسٹیج پر لاکر ٹرمپ سے ملوایا۔ تفصیلات کے مطابق مصر میں جاری غزہ امن سمٹ کے دوران ایک غیر متوقع اور تاریخی لمحہ اُس وقت دیکھنے میں آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فلسطینی صدر محمود عباس آمنے سامنے آئے۔
یہ دونوں رہنماؤں کی 8 سال بعد پہلی ملاقات تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے محمود عباس کو اسٹیج پر لا کر صدر ٹرمپ سے ملوایا۔ ٹرمپ نے محمود عباس سے چند لمحے گفتگو کے بعد ان کا ہاتھ تھاما اور مسکراتے ہوئے کیمروں کی جانب اشارہ کیا، جس پر وہاں موجود عالمی رہنماؤں اور میڈیا نمائندوں نے اس منظر کو ایک علامتی “امن لمحہ” قرار دیا۔ سمٹ کے شرکاء کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات غزہ میں جاری انسانی بحران اور جنگ بندی کے امکانات کے تناظر میں غیر معمولی اہمیت رکھتی ہے ۔ سیاسی ماہرین کے مطابق ٹرمپ اور عباس کی یہ تاریخی ملاقات مستقبل میں اسرائیل-فلسطین تنازع پر سفارتی پیش رفت کی راہ ہموار کر سکتی ہے ۔ خیال رہے غزہ امن سمٹ میں مصر، فرانس، امریکہ، فلسطین، قطر اور اقوام متحدہ کے اعلیٰ نمائندے شریک ہیں، جہاں جنگ بندی، انسانی امداد اور دو ریاستی حل کے حوالے سے اہم مذاکرات جاری ہیں۔