واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کو مستقل طور پر فنڈز میں کمی کی دھمکی دی ہے اور ایجنسی سے واشنگٹن کے ممکنہ اخراج کی نشاندہی بھی کرائی ہے۔
ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل کو خط لکھا
ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم کو ایک خط میں لکھا ، “اگر عالمی ادارہ تنظیم اگلے 30 دنوں کے اندر بڑے پیمانے پر بہتری لانے کا عزم نہیں کرتی ہے تو میں عارضی طور پر امداد کو روکوں گا اور تنظیم میں اپنی رکنیت پر نظر ثانی کروں گا۔
چار صفحات پر مشتمل خط میں ٹرمپ نے اعلان کہا ہے کہ ان کی حکومت نے پہلے ہی ٹیڈروس سے تنظیم میں اصلاحات لانے کے بارے میں بات چیت شروع کردی ہے سنہوں نے مزید کہا کہ “جلد کارروائی کی ضرورت ہے۔ ہمارے پاس ضائع کرنے کے لئے وقت نہیں ہے۔
امریکی صدر نے ڈبلیو ایچ او کی عوامی جمہوریہ چین سے آزادی کی تشویش ناک کمی پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور ایجنسی پر زور دیا کہ وہ اپنے آپ کو ایشیائی دیو سے الگ کردیں جہاں پچھلے دسمبر میں وبائی بیماری پیدا ہوئی تھی۔
“عالمی ادارہ صحت کے لئے آگے بڑھنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ اگر وہ واقعتا چین سے آزادی کا مظاہرہ کرسکتا ہے ۔
ٹرمپ نے خط میں بیجنگ اور ٹیڈروز کے خلاف کورونا وائرس وبائی بیماری سے نمٹنے کے لئے شکایات کی ایک فہرست ہے۔
14 اپریل کو ، ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کو امریکہ کی مالی اعانت معطل کرنے کا حکم دیا تھا – امریکہ اس ایجنسی کو سب سے بڑا عطیہ دینے والا ہے – جبکہ ڈبلیو ایچ اوکے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو بری طرح سے بد انتظام کرنے اور اس کو چھپانے کے کردار کا ایک جائزہ لیا گیا تھا۔
پیر کو اپنے خط میں ٹرمپ نے کہا کہ اس جائزے میں بہت سے سنگین خدشات کی تصدیق ہوگئی ہے جو اس نے گذشتہ ماہ اٹھائے تھے۔
ٹرمپ کا خط اس دن آیا تھا جب امریکہ میں کورونا وائرس کی ہلاکتوں کی تعداد 90،000 ہوئی ہے اور تصدیق شدہ واقعات کی تعداد 15 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جس کی وجہ سے یہ اب تک کا سب سے زیادہ متاثر ممالک میں امریکہ کا شمار ہو رہا ہے۔
ٹرمپ وہائٹ ہاؤس میں اپنی پوری مدت کے دوران اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدے اور ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد بین الاقوامی اتفاق رائے سے دستبردار ہونے سے نہیں ہچکچاتے ہیں۔