ٹرمپ پر حملے کے بعد جو بائیڈن کا امریکی عوام سے تشدد کے خاتمہ پر زور

,

   

امریکی سیاست کبھی قتل کا میدان نہیں بننا چاہئے‘صدارتی انتخابات میں خطرات بہت ہیں

واشنگٹن :سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے بعد صدر جو بائیڈن نے امریکی عوام سے اتحاد، یکجہتی اور تشدد کے خاتمہ پر زور دیا ہے۔اوول آفس سے خطاب میں امریکی صدر جو بائیڈن نے کہاکہ سیاسی بیان بازی کافی حد تک بڑھ گئی ہے، سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کی ضرورت ہے، شکر ہے حملے میں ٹرمپ شدید زخمی نہیں ہوئے۔جو بائیڈن نے کہا کہ معلوم نہیں کہ حملہ آور کا کیا مقصد تھا؟ اسے مدد حاصل تھی یا نہیں؟امریکہ میں اس قسم کے تشددکی کوئی جگہ نہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ صدارتی انتخاب میں خطرات بہت زیادہ ہیں، سیاست میں کسی کی جان کو خطرہ نہیں ہونا چاہیے، اختلاف کا مطلب دشمنی نہیں ہونا چاہیے، اختلافات بیلٹ باکس کے ذریعے حل کئے جاتے ہیں، گولی سے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور قانون کی بالادستی کے لیے آواز اٹھاتا رہوں گا۔کل دیے گئے بیان میں جو بائیڈن نے کہا تھا کہ ٹرمپ پر حملے کی مکمل اور واضح تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ نتائج سب کو بتائے جائیں گیری پبلکن کنونشن کے سکیورٹی اقدامات کیلئے سیکرٹ سروس کو ہدایات دے دی ہیں۔یاد رہے کہ ہفتے کو امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریالی کے دوران فائرنگ ہوئی جس سے وہ زخمی ہوگئے اور فائرنگ سے ریالی میں شریک ایک شخص بھی ہلاک ہوا جبکہ حملہ آور کو فوراً ہی مار دیا گیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی سیاست کو کبھی بھی ‘قتل کا میدان’ نہیں بننا چاہیے۔ اوول آفس سے اپنے خطاب میں صدر جو بائیڈن نے امریکیوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ ذرا ایک قدم پیچھے ہٹیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ فی الوقت اس ملک میں سیاسی بیان بازی بہت زیادہ گرم ہو چکی ہے۔ ٹرمپ پر حملہ کے بعد صدر بائیڈن نے امریکی عوام سے اتحاد، یکجہتی اور تشدد کے خاتمہ پر زور دیا اور کہا کہ صدارتی انتخاب میں خطرات بہت زیادہ ہیں۔ اس مرتبہ امریکی صدارتی انتخابات کی مہم میں کافی شدت دیکھی جارہی ہے ۔