قرآن کا نسخہ نذرآتش،ولینٹینا گومزکا ’اسلام کو ٹیکساس سے مٹاڈالوں گی‘ کا اشتعال انگیز نعرہ
آسٹن۔ 27 اگست (ایجنسیز) امریکہ کے ٹیکساس سے تعلق رکھنے والی ریپبلکن پارٹی کی لیڈر ویلنٹینا گومز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں وہ فائرگن سے قرآن پاک کے نسخہ کو جلا رہی ہے۔ اس ویڈیو میں اس نے اشتعال انگیز زبان استعمال کی اور کہا کہ وہ ٹیکساس میں اسلام کا خاتمہ کردے گی اور لوگوں سے ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حامی ویلنٹینا نے ویڈیو میں کہا کہ میں ٹیکساس میں اسلام کو ختم کروں گی، اے خدا میری مدد فرما، مسلمان عیسائی ممالک پر قبضہ کرنے کیلئے زیادتی اور قتل کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ویلنٹینا ویڈیو میں کہتی ہے: ’’امریکہ عیسائی ملک ہے، لہٰذا دہشت گرد مسلمان 57 مسلم ممالک میں سے کہیں بھی جاسکتے ہیں۔ صرف ایک حقیقی خدا ہے اور وہ اسرائیل کا خدا ہے‘‘۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ منتخب ہوئی تو ایسی صورتحال پیدا کرے گی کہ لوگوں کو مسلمانوں کے پتھراؤ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ویلنٹینا گومز 2026 میں ٹیکساس کے 31 ویں کانگریشنل ڈسٹرکٹ سے ریپبلکن پارٹی کی امیدوار ہے۔ ویلنٹینا نے دسمبر 2024 میں نیویارک میں ایک ڈمی کو گولی مارنے کا ڈرامہ کیا تھا، جسے اس نے تار کین وطن کی علامت قرار دیا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ امریکہ میں پرتشدد جرائم کا ارتکاب کرنے والے تارکین وطن کو سرعام پھانسی دی جانی چاہئے۔ ان بیانات کی وجہ سے اس کی ویڈیو کو سوشل میڈیا سے ہٹا دیا گیا اور اس کا انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ اس پر ویلنٹینا نے کہا تھا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اقتدار کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے کیونکہ وہ اپنی بات پر قائم ہے۔ 2024 میں، ویلنٹینا نے موافق LGBTQ کتابوں کو جلانے کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی تھی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ ان کتابوں کا بچوں پر برا اثر پڑ رہا ہے۔ تاہم اس اقدام سے اسے زیادہ ووٹ نہیں ملے۔ ویلنٹینا گومز کو ریپبلکن پرائمری الیکشن میں صرف 7.4 فیصد ووٹ ملے اور وہ چھٹے نمبر پر رہی۔ فیڈرل الیکشن کمیشن کے ریکارڈس کے مطابق ویلنٹینا 30 جون تک اپنے انتخاب کے سلسلہ میں محض 7000 ڈالر کا فنڈ اکھٹا کر پائی ہے۔ اس کے باوجود وہ سوشل میڈیا پر سرگرم ہے اور سیاسی و سماجی مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کرتی رہتی ہے۔ اپنے اشتعال انگیز بیانات کی وجہ سے اس پر کئی بار سوشل میڈیا پر پابندی لگ چکی ہے۔ویلینٹینا نے 2024 میں ریاست میسوری کے سکریٹری کے عہدے کیلئے انتخاب لڑا تھا۔ اس کی سیاسی سرگرمیاں ہمیشہ متنازعہ رہی ہیں۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ویلنٹینا کے ایسے اشتعال انگیز بیانات امریکہ میں سماجی تناؤ اور تقسیم کو بڑھا سکتے ہیں۔ اگرچہ اس کے حامی اسے ایک سچ کہنے والامانتے ہیں، لیکن اس کے بیانات کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ یہ ویڈیو اور بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ میں مذہبی اور سماجی کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ کئی مذہبی گروہوں نے ویلنٹینا کے بیان کو مذہبی عدم رواداری اور نفرت قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔