معاملے کو بین الاقوامی رنگ دینا ناقابل قبول: کانگریس قائد سچن پائلٹ
نئی دہلی۔11؍مئی (ایجنسیز) کانگریس نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جنگ بندی کا اعلان ٹرمپ کی جانب سے کیے جانے کو حیران کن قرار دیتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ کیا حکومت ہند نے اس ثالثی کو تسلیم کیا ہے؟ اتوار کو نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پارٹی کے سینئر لیڈر اور جنرل سکریٹری سچن پائلٹ نے کہا کہ حالیہ واقعات میں غیر معمولی تیزی آئی ہے اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے سوشل میڈیا پر جنگ بندی کا اعلان دنیا بھر کیلئے حیرت کا سبب بنا۔سچن پائلٹ نے کہا کہ یہ شاید پہلا موقع ہے کہ امریکہ کے صدر نے سوشل میڈیا پر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے جبکہ اس سے پہلے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا تھا کہ یہ ان کا مسئلہ نہیں۔ تاہم صرف دو دن بعد، امریکی صدر، نائب صدر اور وزیر خارجہ نے یکے بعد دیگرے جنگ بندی کی بات کی اور بعد ازاں پاکستان اور ہندوستان کی طرف سے بھی اس کی تصدیق کر دی گئی۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ یہ معاملہ داخلی نوعیت کا ہے اور اسے بین الاقوامی رنگ دینا قابلِ قبول نہیں۔ اگر امریکہ کے کسی بیان میں کشمیر کا ذکر آتا ہے تو یہ انتہائی حساس اور تشویش ناک بات ہے۔ امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ یہ ہزاروں سال پرانا مسئلہ ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ تقسیم ہند کو ابھی 76 سال ہی ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے اس طرح کی مداخلت اور ثالثی کا اشارہ اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعے کو دوبارہ عالمی مسئلہ بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔پائلٹ نے مزید کہا کہ حکومت کو ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینا چاہیے کیونکہ ہر پارٹی نے اختلافات بھلا کر حکومت کو دہشت گردی کے خلاف کارروائی میں مکمل حمایت دی تھی۔ انہوں نے زور دیا کہ اس بار جب آل پارٹی میٹنگ بلائی جائے تو وزیر اعظم کو خود موجود ہونا چاہیے تاکہ تمام فریقوں کو اعتماد میں لیا جا سکے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان تمام سوالات کے جواب دے اور واضح کرے کہ کیا واقعی کسی بین الاقوامی دباؤ یا ثالثی کے تحت جنگ بندی کی گئی ہے۔
ہند۔پاک جنگ بندی پر ٹرمپ کا اعلان حیران کن : کانگریس
دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کو بین الاقوامی نہیں بنانا چاہیئے ، پارٹی جنرل سکریٹری سچن پائلٹ کی پریس کانفرنس
نئی دہلی، 11 مئی (یو این آئی) پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جاری تنازعہ میں جنگ بندی کے حوالہ سے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اعلان کو “حیران کن” قرار دیتے ہوئے کانگریس نے اتوار کو کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کو بین الاقوامی نہیں بنایا جانا چاہئے ۔کانگریس کے جنرل سکریٹری سچن پائلٹ نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں واقعات میں تیزی سے تبدیلی کی وجہ سے حیران کن صورتحال سامنے آئی ہے ۔ یہ جان کر سب حیران رہ گئے کہ ہندستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرتے ہیں۔مسٹر پائلٹ نے کہاکہ “شاید یہ پہلا موقع ہے کہ امریکی صدر نے سوشل میڈیا کے ذریعہجنگ بندی کا اعلان کیا ہے ۔ ہمیں اس بات پر بھی توجہ دینی چاہیے کہ انہوں نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کیا لکھا ہے ۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کے معاملے کو بین الاقوامی سطح پر لانا انتہائی حیران کن ہے ۔کانگریس کے لیڈر نے کہاکہ “کانگریس پارٹی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعہ میں سرحد کے نزدیک اپنی جانیں گنوانے والے ہمارے شہریوں کے اہل خانہ سے تعزیت کرتی ہے اور مرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے ۔ میں ہندوستانی فوج کی بہادری اور حوصلے کو سلام پیش کرتا ہوں۔ ہماری فوج نے ایک بار پھر دکھایا ہے کہ وہ دنیا کی بہترین فوجوں میں سے ایک ہے ۔ کانگریس طویل عرصے سے مطالبہ کر رہی ہے کہ پہلگام کے واقعہ اور اس کے بعد کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ سال 1994 میں کانگریس حکومت نے پی او کے کو واپس لینے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی تھی۔ مسٹر پائلٹ نے کہا، “اب وقت آ گیا ہے کہ ہم 1994 کی قرارداد کو دہرائیں۔ پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد حکومت ہند کو پورے ملک اور اپوزیشن سمیت ہر سیاسی پارٹی کی طرف سے مکمل حمایت حاصل ہوئی، ہم نے پہلے دن سے ہی صاف کہہ دیا تھا کہ یہ ہماری روح پر حملہ ہے اور اس کا منہ توڑ جواب دینا ضروری ہے ۔ ہمیں فوج کے قدم پر فخر ہے ۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت کو ان کے مطالبات کو سننا چاہئے اور اس معاملہ پر بحث کے لئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانا چاہئے تاکہ پورے دنیا میں یہ پیغام جائے کہ پورا ملک دہشت گردی اور پاکستان کی ہر غلط حرکت کے خلاف متحد ہے ۔