تھینکس گیونگ کے موقع پر امریکی فوجیوں سے بھی ملاقات طالبان کی جنگ بندی سے
ہی معاملہ حل ہوسکتا ہے امریکی فوجیوں کی تعداد کو گھٹانے کا اشارہ
کابل ،29نومبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے افغانستان کے غیر اعلانیہ دورے کے دوران صدر محمد اشرف غنی سے ملاقات کی اور یہاں تعینات امریکی فوجیوں سے بھی ملے ۔صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹرمپ کا یہ پہلا افغانستان دورہ ہے ۔غنی نے جمعہ کی صبح ٹوئیٹ کیا،‘‘ یہ ہماری دوطرفہ ملاقات تھی ۔ہم نے مشرقی افغانستان میں داعش کے خاتمہ سمیت جنگ کے میدان میں اپنی مشترکہ فوجی کوششوں کے تحت ہوئی اہم پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔مسٹر ٹرمپ نے اس لڑائی میں افغانستان کے سلامتی دستوں کی کوششوں کوبھی سراہا۔ ’’ ٹرمپ جمعرات شام یہاں پہنچے تھے ۔کابل سے 50کلومیٹر دور امریکی اور دونوں ملکوں کے مشترکہ فوجی اڈے بگرام ایئر بیس پر میٹنگ کے دوران دونوں فریقوں نے اس بات پر زوردیاکہ ،‘‘ اگر طالبان امن معاہدے تک پہنچنے کے لیے اپنے عزم کے تئیں ایماندار ہیں تو انھیں جنگ بندی تسلیم کرنی چاہیے ۔’’میٹنگ کے بعد دونوں ملکوں کے صدور نے امریکی فوجیوں سے ملاقات کی اور اس دوران تقریریں بھی کیں۔غنی نے کہا،‘‘ دہشت گردی کامقابلہ کرنے میں مسلسل کوششوں اور قربانیوں کے لیے ہم آپکا شکریہ اداکرتے ہیں ‘‘۔یاد رہیکہ ٹرمپ تھنیکس گیونگ کے موقع پر امریکی فوجیوں سے ملاقات کیلئے اچانک یہاں پہنچے تھے۔ امریکی صدر ڈنانلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز افغانستان کے صدر اشرف غنی سے ملاقات کے دوران کہا کہ امریکہ نے ایک بار پھر طالبان سے مذاکرات کی بحالی کی ہے ۔وائٹ ہاؤس پول نے اس کی اطلاع دی۔مسٹر ٹرمپ جمعرات کو اچانک افغانستان پہنچ گئے ۔ تاہم ، سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ان کے دورے کو خفیہ رکھا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ طالبان جنگ بندی چاہتاہے ۔صدر ٹرمپ نے مسٹر غنی سے کہا ، ‘‘طالبان کوئی معاہدہ کرنا چاہتا ہے اور اسی وجہ سے ہم نے ان کے ساتھ ایک میٹنگ کی اور کہا کہ یہ جنگ بندی کے ذریعے ہی ممکن ہے ۔لیکن پہلے وہ ایسا نہیں چاہتے تھے ، حالانکہ اب طالبان جنگ بندی چاہتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ اس سے معاملہ حل ہوجائے گا۔ ’’افغانستان کے صدر غنی سے ملاقات کے دوران ، مسٹر ٹرمپ نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ امریکہ یہاں تعینات فوجیوں کی تعداد گھٹا کر 8600 کر دے گا۔ ایک اندازے کے مطابق ، اس وقت افغانستان میں 14000 سے بھی کم امریکی فوجی تعینات ہیں ، لیکن صحیح تعداد نہیں بتائی گئی ہے ۔انہوں نے کہا ، ‘‘ہم نے بہت سی کامیابی حاصل کی ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے فوجیوں کو یہاں سے کم کریں۔’’افغانستان کے صدر غنی نے ملک میں امن کے قیام میں مدد کرنے پر امریکی فوجیوں کا شکریہ ادا کیا ، اور کہا کہ مسٹر ٹرمپ کے دور حکومت میں امریکی فوجیوں کو جان و مال کا نقصان کم ہوا ہے ۔