نئی دہلی : کیرالا کے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کب اور کیا فیصلہ کردیں اس کے بارے میں کوئی بھی کوئی پیش قیاسی نہیں کرسکتا ۔ ٹرمپ نے کہا کہ دیگر ممالک نے امریکہ پر جو ٹیریف عائد کئے ہیں ان سے مسابقت رکھتے ہوئے امریکہ نے بھی اپنے ٹیریف کو اُن کے ہم پلہ رکھنے کی کوشش کی ہے جس نے ہندوستان ایکسپورٹرس میں خوف کی لہر دوڑا دی ہے ۔ ٹرمپ کے عائد کردہ ٹیریف کا نفاذ 2 اپریل سے ہوگا جبکہ حالیہ دنوں میں انہوں نے میکسیکو اور کینیڈا سے آنے والی کاریں اور آٹو موبائیل پرزوں پر ایک ماہ کیلئے ٹیریف معطل کرنے کا اعلان بھی کیا تھا ۔ ہندوستان کے امریکہ کے ساتھ تجارتی اعداد و شمار 2024ء میں 74 بلین ڈالرس رہے لیکن اب ٹرمپ کے نئے ٹیریف سے یوں لگتا ہے کہ ہندوستان کو بھی سالانہ 7بلین ڈالرس زائد خرچ کرنے پڑیں گے جو ملک کی معیشت کیلئے کاری ضرب ثابت ہوگی ۔
