نئی دہلی۔ 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے ایک عرضی پر مداخلت سے انکار کیا ہے جس میں ٹوئٹر کو ایسی ہدایات جاری کرنے کی استدعا کی گئی کہ سوشیل میڈیا کے اس پلیٹ فارم پر کمیونل ہیاش ٹیاگس ہٹا دیئے جائیں۔ عدالت عظمی نے درخواست گزار کو ہدایت دی کہ وہ تلنگانہ ہائیکورٹ سے رجوع ہوں۔ حیدرآباد کے ایڈوکیٹ خواجہ اعجاز الدین کی داخل کردہ عرضی میں بیان کیا گیا کہ ٹوئٹر پر مخصوص موضوعات کی نشاندہی کرنے والے ہیاش ٹیاگس جیسے
#IslamicCoronavirusJihad
و دیگر کو پھیلایا جارہا ہے جس پر سوشیل میڈیا پر صارفین اپنے بے تکے تاثرات پیش کرتے ہوئے مذہبی جذبات کو مجروح کررہے ہیں۔ اس سے قوی اندیشہ ہے کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہوسکتی ہے۔ درخواست گزار کو دُکھ ہے کہ عالمی وباء کو تک مذہب سے جوڑتے ہوئے ٹوئٹر جیسے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم کو استعمال کیا جارہا ہے۔ اس سے مخصوص کمیونٹی کے احساسات مجروح ہورہے ہیں۔ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس انیرودھ بوس پر مشتمل بینچ نے معاملے کی سماعت کی اور درخواست گزار کو ہدایت دی کہ اس مسئلہ پر مناسب غور کیلئے تلنگانہ ہائیکورٹ سے رجوع ہوں۔ درخواست گزار نے اصرار کیا کہ فاضل عدالت کو قانون کے تحت مساوی اختیار حاصل ہے کہ اس مسئلہ کی یکسوئی کرے۔ تاہم بینچ نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور ایڈوکیٹ اعجاز الدین کو تلنگانہ ہائیکورٹ سے رجوع ہونے کی ہدایت دی۔
