بنگلور : کرناٹک بی جے پی کے صدر نلین کمار کٹیل نے 18ویں صدی کے میسور حکمراں اور عظیم مجاہد آزادی ٹیپو سلطان کے حوالے سے ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیپو سلطان کے پرجوش پیروکاروں کو زندہ نہیں رہنا چاہیے۔ یہی نہیں، انہوں نے کہا کہ ٹیپو سلطان کی اولاد کو جنگلوں میں بھیج دیناچاہیے۔بی جے پی ٹیپو سلطان پر ہزاروں لوگوں کو زبردستی مذہب تبدیل کرنے کا الزام لگاتی رہی ہے۔ پچھلی سدرامیا حکومت نے لگاتار دو بار ٹیپو سلطان کی یوم پیدائش منائی تھی۔ اس پر بی جے پی مسلسل سوال اٹھا رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق کتیل نے آج کوپل ضلع کے یل برگہ میں بی جے پی کے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھگوان رام اور بھگوان ہنومان کے بھکت ہیں۔ ہم بھگوان ہنومان کو پوجتے ہیں ، ہم ٹیپو کی اولاد نہیں ہیں۔ آئیے ٹیپو کی اولاد کو گھر واپس بھیج دیں۔انہوں نے کہا کہ میں یہاں کے لوگوں سے پوچھتا ہوں، کیا آپ بھگوان ہنومان کی پوجا کرتے ہیں یا ٹیپو کی؟خیال رہے کہ ٹیپو سلطان بمقابلہ ہنومان بحث اس وقت زور پکڑ گئی جب اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست میں 2018 کے اسمبلی انتخابات سے قبل اس معاملے پر بیان دیا تھا۔ یوگی نے کہا تھا کہ کرناٹک ہنومان کی سرزمین ہے جس پر کبھی وجے نگر حکمرانوں کی حکومت تھی۔ یہ بدقسمتی ہے کہ کانگریس ہنومان اور وجئے نگر کی پوجا کرنے کے بجائے ٹیپو سلطان کی پوجا کر رہی ہے، اگر کانگریس ہار گئی تو ٹیپو کی پوجا کرنے کوئی نہیں آئے گا۔اس سے پہلے ریاستی بھاجپا صدر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس بار اسمبلی انتخابات ٹیپو بمقابلہ ساورکر کے مسئلہ پر لڑے جائیں گے۔خیال رہے کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات اس سال اپریل-مئی میں ہو نے کا امکان ہے۔