حیدرآباد :۔ سکریٹری تلنگانہ مینارٹیز ریسیڈنشیل اسکولس (TMREIS) کے دفتر سے جاری کئے گئے ایک حالیہ سرکیولر پر ، جس میں ٹیچرس کے لیے یونیفارم پہننے کو لازمی بنایا گیا ہے ، ٹیچرس نے اس میں کلاریٹی نہ ہونے کی وجہ ملا جلا ردعمل ظاہر کیا ہے ۔ TMREIS کے کئی ٹیچرس کے لیے اس آرڈر سے کوئی مسئلہ نہیں ہے جب کہ چند اسٹاف ممبرس نے یونیفارم پہننے کے قابل عمل ہونے کے تعلق سے چند اعتراضات کیے ہیں ۔ ٹی ایم آر ای ائی ایس اسکول بہادر پورہ کے ایک ملازم نے کہا کہ ’ چند لوگوں نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یونیفارم کے بجائے ایک بلیزر یا ایپران پہننا بہتر ہوگا ‘ ۔ اس سوسائٹی کے سکریٹری بی شفیع اللہ کی جانب سے اس سرکیولر کو جاری کئے جانے کے بعد اسکول ایڈمنسٹریشن کی ایک میٹنگ ہوئی ۔ اس ملازم نے کہا کہ ’ اعتراضات کی سماعت کے بعد ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ اس سوسائٹی کے عہدیداروں کے پاس ایک درخواست داخل کرتے ہوئے ان سے تدریسی اسٹاف کیلئے بلیزرس یا ایپرانس پہننے کی اجازت دینے کی درخواست کریں گے ‘ ۔ چہارشنبہ کو جاری کئے گئے اس سرکیولر میں کلاریٹی کے فقدان کے باعث مختلف ٹی ایم آر ای آئی ایس اسکولس مختلف فیصلے کررہے ہیں ۔ اس سرکیولر میں کہا گیا کہ مردوں کو ٹائی کے ساتھ ہلکے رنگ کا شرٹ اور گہرے رنگ کا پئینٹ پہننا چاہئے اور خواتین کسی بھی رنگ کی ساڑی یا شرٹ شلوار پہن سکتی ہیں ۔ لیکن تمام خواتین کے وہی ڈیزائن اور کلر ہونا چاہئے ۔ اس میں بات صاف نہیں ہے کیوں کہ اس سرکیولر میں برقعہ اور حجاب کے بارے میں کچھ تذکرہ نہیں ہے ۔ یاقوت پورہ میں ٹی ایم آر ای آئی ایس اسکول کے معاملہ میں ایسی ہی صورتحال رہی جہاں اس سرکیولر کی اجرائی کے بعد ایک میٹنگ منعقد ہوئی ۔ اسکول کے ایک ملازم نے کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا کہ مسلم خواتین ٹیچرس جو حجاب یا برقعہ پہنتی ہیں اسے پہننا جاری رکھ سکتی ہیں لیکن یہ یونیفارم کے رنگ میں ہونا چاہئے ۔ تاہم اس میں ایسے کئی ٹیچرس ہیں جن کے لیے یہ سرکیولر کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ ٹی ایم آر ای آئی ایس چارمینار کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ’ یہاں کسی کو اس سرکیولر سے کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ ہم ، ہمارے سینئیر عہدیدار جو بھی فیصلہ کریں اس پر عمل کریں گے ‘ ۔ یونیفارم شروع کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے اس سرکیولر میں کہا گیا کہ لباس عام طور پر طلبہ کے سیکھنے میں اثر انداز ہوتا ہے ۔ ایک اچھا لباس زیب تن کئے ہوئے ٹیچر کو زیادہ علم والا سمجھا جاتا ہے ۔ اس ادارہ نے ڈریسیس کی خریدی کیلئے ہر اسکول کو 5000 روپئے منظور کئے ہیں ۔۔