مدراس ہائی کورٹ کی ایک بنچ نے سوشل میڈیاایپ ٹک ٹاک پرپابندی عائد کرنے کی مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے۔ مدراس ہائی کورٹ کی ڈیویژن بنچ نے ایک معاملہ کی سماعت کے دوران یہ ہدایت دی ۔فاضل جسٹس سندرنے کہا کہ ٹک ٹاک پرغیراخلاقی اورغیرمہذب ویڈیوزپیش کئے جارہے ہیں۔ کورٹ نے بتایا کہ انڈونیشیااوربنگلہ دیش جیسے ممالک میں ٹک ٹاک پرپہلے سے ہی پابندی ہے۔اوروہیں امریکہ نے چلڈرن آن لائن پرائیویسی ایکٹ منظورکرلیاہے۔
اس لیے ہندوستان کواس سلسلہ میں ضروری اقدامات کرنے چاہیے۔ عدالت مرکزی حکومت کو ٹک ٹاک کے ڈاؤن لوڈ پرپابندی لگانے کی ہدایت دی ہے۔ کورٹ کاکہناہے کہ اس موبائل ایپ کے ذریعہ سماج میں برائی عام ہورہی ہے ۔ اورنوجوان بالخصوص نابالغ بچے غیراخلاقی سرگرمیوں کا شکارہورہے ہیں۔ کورٹ نے اپنی ہدایت میں یہ بھی واضح کیاہے کہ اس ایپ سے ملک کی سلامتی کوبھی خطرہ ہے۔ واضح رہے کہ اس قبل تاملناڈو حکومت نے بھی ٹک ٹاک پرپابندی لگانے کا اشارہ دیاتھا۔
واضح رہے کہ چین میں بنایاگیا فتنہ و فساد کا ٹک ٹاک ایپ ہندوستان میں بھی کافی مقبول ہے۔ اورملک میں 104 ملین صارفین اسکا استعمال کررہے ہیں۔ ٹک ٹاک کی وباءان دنوں نوجوانوں میں پھیل رہی ہے۔ ٹک ٹاک کے ویڈیوزدیکھنے والوں کے ساتھ اس پرویڈیوزاپ لوڈ کرنے کا جنون بھی نوجوان نسل میں بڑھتا جارہا ہے، اسی جنون میں تمل ناڈومیں ایک نوجوان کو جان سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔
(سیاست نیوز)