واشنگٹن ،4اگست (سیاست ڈاٹ کام) امریکی ریاست ٹیکساس کے سرحدی شہر ال پاسو میں فائرنگ سے 30 افراد ہلاک اور 26زخمی ہوگئے ۔ اس واقعہ میں شامل 21 برس کے ایک مشتبہ سفید فام شخص کو حراست میں لیا گیا۔ٹیکساس پولیس کے سربراہ گریگ ایلن نے کہا ہے کہ اس معاملے میں ایک مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جس میں 21 سالہ ایک نوجوان بھی شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی جانچ چل رہی ہے ۔ٹیکساس پولیس نے کہا کہ بیشتر لوگوں کی موت ال پاسو مال میں ہی ہوئی. انہوں نے کہا کہ جس وقت یہ حملہ ہوا اس وقت اسٹور میں تقریبا تین ہزار لوگ موجود تھے .پولیس چیف نے کہا کہ فائرنگ کی تحقیقات نفرت انگیز جرم کے تناظر میں کی جارہی ہے ،ملزم سے برآمد مواد میں ممکنہ نفرت انگیز جرم کے اشارے ملے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص کانام پیٹرک کروسیس ہے جو ڈیلس کا رہنے والا ہے ۔ٹیکساس کے سیلو وسٹہ مال میں فائرنگ کا یہ واقعہ دوپہر کے وقت پیش آیا، ویک اینڈکی وجہ سے شاپنگ مال میں اس وقت لوگوں کی نسبتاًزیادہ تعدادہوتی ہے ۔حملہ آور نے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اسے حراست میں لے لیا۔امریکی میڈیا نے 30 افراد کی موت کادعویٰ کیا ہے تاہم اٹارنی جنرل نے 15اموات کی تصدیق کی ہے۔ انٹراسٹیٹ 10 کے مشرقی جانب مال میں فائرنگ کے بعدلوگوں کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ علاقے سے دور رہیں۔ یہ علاقہ میکسیکو کی سرحد کے قریب ہے ۔واقعہ پر ردعمل میں امریکہ کے صدر ٹرمپ نے کہا کہ بری اطلاعات آرہی ہیں،کئی لوگ مارے گئے ہیں۔ انہوں نے گورنر ایبٹ سے بات کرکے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے واقعہ کو بے رحم تشدد قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔
