اہم امور میں ریاست کی اچھی پیشرفت ۔ چند امور میں کارکردگی میں گراوٹ بھی درج کی گئی
حیدرآباد ۔ تلنگانہ نے 17 نکاتی پائیدار ( دیرپا ) ترقیاتی نشانوں کی تکمیل میں اپنی مجموعی کارکردگی میں بہتری لائی ہے ۔ ان ترقیاتی نشانوں کا تعین 2015 میں اقوام متحدہ نے کیا تھا تاکہ ایک بہتر اور زیادہ دیرپا و پائیدار مستقبل کو یقینی بنایا جاسکے ۔ ان نشانوں کی تکمیل کیلئے 2030 تک کا وقت دیا گیا ہے ۔ نیتی آیوگ کی جانب سے 2018 میںاس کے انڈیکس کا آغاز کیا گیا تھا تاکہ ملک ان نشانوں کی تکمیل کی سمت ملک کی پیشرفت کا جائزہ لیا جاسکے ۔ یہ جائزہ ڈاٹا کا جائزہ لیتے ہوئے کیا جاتا ہے ۔ اس کا مقصد ملک کی ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کے درمیان مسابقتی جذبہ کو فروغ دینا ہے تاکہ وہ اس نشانہ کی جلد اور موثر انداز میں تکمیل کرسکیں۔ اس سلسلہ میں تلنگانہ کا پائیدار ترقیاتی نشانہ کے انڈیکس کا جو اسکور ہے وہ 2019 میں 67 تھا اور اب 2020 میں یہ بڑھ کر 69 ہوگیا ہے ۔ تلنگانہ کا جو اسکور ہے وہ قومی اسکور سے بڑھ کر ہے ۔ قومی سطح پر جو اسکور ہے وہ 66 ہے ۔ تلنگانہ کو ملک بھر میں اس نشانہ کی تکمیل میں دوسری ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں 11 واں مقام حاصل ہوا ہے ۔ اس سارے معاملے میں ایک بات تشویش کی ہے کہ پانچویں نکتہ کی تکمیل میں تلنگانہ کا اسکور کم ہوا ہے ۔ یہ مسئلہ جنسی مساوات ‘ خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق ہے ۔ اس معاملے میں 2019 میں تلنگانہ میں ایک لاکھ خواتین میں 94.7 کے خلاف ایسے واقعات پیش آ رہے تھے جبکہ 2020 میں یہ تعداد بڑھی ہے اور اب 99.30 خواتین کے خلاف یہ واقعات پیش آ رہے ہیں۔ تاہم جنسی شرح میں اضـافہ ہوا ہے جو 897 سے بڑھ کر 901 ہوگئی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ خواتین کو مردوں کے مقابلہ میں ملنے والی اوسط تنخواہ میں بھی 0.59 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ تاہم فزیشنس ‘ نرسیس اور مڈوائیوس کی تعداد گھٹی ہے جو 2019 میں ہر 10 ہزار خواتین میں 11 تھی وہ اب گھٹ کر 10 ہوگئی ہے ۔ علاوہ ازیں ماحولیاتی اقدامات میں بھی ریاست کا اسکور کم ہوا ہے حالانکہ ریاست میں جنگلاتی علاقہ میں اضافہ ہوا ہے ۔ ریاست کی کارکردگی صاف اور قابل رسائی توانائی فراہم کرنے کے معاملہ میںدوسری ریاستوں سے بہتر ہوئی ہے ۔ زچہ اور بچہ کی نگہداشت اور صحت کے معاملہ میں ریاست نے اپنی کارکردگی میں بہتری پیدا کی ہے ۔