ایم ایل سی کویتا کی جانب سے 47 سیاسی جماعتوں کے صدور کو مکتوب ، صنفی مساوات کیلئے اقدام
نظام آباد: 6؍ ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )بی آر ایس قائد و رکن تلنگانہ قانون ساز کونسل کلواکنٹلہ کویتا نے ہندوستانی پارلیمنٹ میں نمائندگی کے ساتھ ملک کی تمام 47 سیاسی جماعتوں کے صدور کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ایک اہم قدم اٹھایا ہے اور ان پر زور دیا ہے کہ وہ متحد ہو جائیں اور طویل عرصے سے منتظر خواتین تحفظات بل کومنظور کروائیں۔ایم ایل سی کویتا نے ہندوستانی پارلیمنٹ میں نمائندگی کے ساتھ تمام 47 سیاسی جماعتوں کے صدور کے نام ایک زبردست مکتوب تحریر کیا ہے۔ اس خط میںکویتا نے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھیں اور پارلیمنٹ کے آئندہ خصوصی اجلاس میں خواتین کے ریزرویشن بل کی منظوری کو ترجیح دیں۔ مکتوب میں کویتا نے کہا کہ خواتین تحفظات بل، لوک سبھا اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کے لئے33 فیصد نشستیں محفوظ کرنے کی ایک کوشش ہے۔ صنفی برابری اور جامع طرز حکمرانی کی جانب ایک اہم قدم ہونے کے باوجود، یہ بل بہت طویل عرصے سے قانون سازی کے مراحل کے نام پر معرض التواء کا شکار ہے۔ اپنے خط میں، دختر وزیراعلیٰ نے ہندوستانی تہذیب وتمدن میں خواتین کے اہم کردار اور قانون ساز اداروں میں ان کی نمائندگی کی اہم ضرورت پر زور دیا ہے۔ عوامی زندگی میں پہلے سے سرگرم 14 لاکھ خواتین کی طرف سے فراہم کردہ ثبوت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ، ان کی سرگرمیاں ان کی قیادت اور حکومت کرنے کی مؤثر صلاحیت کا مظاہرہ کرتی ہیں۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہیکہ وہ اس معاملے کی عجلت کو سمجھیں اور خواتین تحفظات بل کے لئے جدوجہد کریں۔ یہ پرزور اپیل صرف سیاست دانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ ہر اس شہری کے لئے بھی ہے جو زیادہ جامع اور نمائندہ جمہوریت پر یقین رکھتا ہے۔ ایم ایل سی کویتا کا پیغام مساوات اور سماجی انصاف کے اقدارکی گونج ہے، جو ہندوستان کے جمہوری نظریات کا مرکز ہیں۔ چونکہ ملک اس اپیل پر سیاسی جماعتوں کے ردعمل کا انتظار کر رہا ہے، واضح ہے کہ رکن کونسل کویتا کی کوششوں نے ہندوستانی سیاست میں صنفی مساوات کے لئے امید کی ایک نئی کرن پیدا کی ہے۔ سیاسی جماعتوں کا اجتماعی ردعمل اس بات کا تعین کرے گا کہ آیا ہندوستان اپنی خواتین کو بااختیار بنانے اور قانون سازی میں ان کے جائز مقام کو یقینی بنانے کی سمت کوئی تاریخی قدم اٹھاتا ہے۔ سابق ممبر پارلیمنٹ کے کویتا خواتین ریزرویشن بل کا مطالبہ اٹھانے میں ایک نمایاں آواز رہی ہیں۔ ماضی میں، وہ خواتین کے ریزرویشن بل کو پیش کرنے اورمنظور کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ماہِ مارچ میں انہوں نے ایک روزہ بھوک ہڑتال بھی منظم کی تھی اور اس بل کے مطالبہ کوفروغ دینے کے لئے ملک بھر کی سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ساتھ بات چیت کرتی رہی ہیں۔