صدر کی قوم کے پہلے شہری کی حیثیت، آل انڈیا کانگریس کمیٹی پریسیڈنٹ ملیکارجن کھرگے کی صحافتی کانفرنس
گلبرگہ۔ 23 مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) صدر آل انڈیا کانگریس کمیٹی ڈاکٹر ملیکارجن کھرگے نے مطالبہ کیا ہے کہ پارلیمینٹ کی نئی عمارت کا افتتاح صدر جمہوریہ کے ہاتھوں کروایا جائے۔ شہر میں ایک صحافتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کھرگے نے کہا کہ پارلیمینٹ کی نئی عمارت کا افتتاح صدر جمہوریہ سے کروایا جائے کیوں کہ وہ قوم کے پہلے شہری کی حیثیت رکھتی ہیں ۔ انھوں نے سوال کیاکہ کیا مودی جی ہی کو سنگ بنیاد نصب کرنا چاہئے ، مودی جی ہی افتتاحکرنا چاہیئے اور کیا مودی جی ہی مودی جی ہی شیر کا پتلا نصب کریں گے ۔انھوں نے کہا کہ یہ قوم کی عزت کا سوال ہے ۔ صرف دکھاوے کے کام کرنے سے کیا حاصل ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹر کھرگے نے کہا کہ انھیں اس بات کایقین ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں بھی کرناٹک میں کانگریس کو اکثریت حاصل ہوگی اور انھیں توقع ہے کہ اس بار سارے ملک میں بھی پارلیمانی انتخابات میں کانگریس کو زیادہ سے زیادہ نشستیں مل سکیں گی ۔ انھوں نے کہا کہ پارلیمینٹ میں کانگریس کو اکثریت دلانے کے لئے سارے ملک میں کانگریسی قائیدین اور کارکنان کی جدو جہد جاری ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ وہ دہلی میں اپنی رہائیش گاہ پر اپوزیشن قائیدین کا اجلاس منعقد کررہے ہیں ۔ وہ ہم خیال افراد کے کو بھی بات چیت کے لئے مدعو کرتے رہیں گے ۔ڈاکٹر کھرگے نے بتایا کہ حالات بہتر ہورہے ہیں اور انھیں یقین ہے کہ کانگریسی قائیدین اور کانگریسی کارکنان کی جدو جہد کامیاب ہوکر رہے گی ۔ ڈاکٹر کھرگے نے کہا کہ ریاست کرناٹک میں حالیہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی کامیابی در اصل عوام کی جیت ہے کرناٹک کے عوام کی کامیابی ہے ۔ عوام نے رشوت خور حکومت کو ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا اور کانگریس کو اس کا نتیجہ مل گیا ۔ اب ریاستی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ وہ عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کرے ۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر نے نے عوام کے دئے گئے تیقنات اور پانچ گیارنٹی وعدوں کی تکمیل کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہی وہ وعدے اور گیارنٹی کی باتیں تھیں جن کے سبب پارٹی کو کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ ان وعدوں اور تیقنات پرعمل آوری ہوگی۔ڈاکٹر کھرگے نے اس یقین کا اظہار کیا کہ کانگریس پارٹی کی جانب سے عوام کو دی گئی پانچ اہم انتخابی گیارنٹیوں یا وعدوں پرجلد از جلد عمل آوری شروع کردی جائیگی ۔ انھوںنے کہا کہ ریاستی کابینہ میں عنقریب توسیع کی جائیگی ۔علاقہ حیدر آباد کرناٹک کو چار یا پانچ وزارتی نشستیں دی جائیں گی اور اسی طرح علاقہ بمبئی کرناٹک سے بھی چار یا پانچ ارکان اسمبلی کو وزارت میںشامل کیا جائیگا۔ انھوں نے کہا کہ عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل ہماری ذمہ داری ہے ۔ کانگریس نے عوام کو جو پانچ تیقنات دئے تھے یا گیارنٹی کے وعدے کئے تھے ان کی عاجلانہ تکمیل کی جائیگی ۔ کرناٹک اسمبلی کے انتخابات کا اثر پارلیمانی انتخابات پر بھی پڑے گا۔ انھوں نے بتایا کہ عوام نے اس بار جس طرح کرناٹک میں کانگریس پر اعتمادکیا ہے ، یقینا اس کا اثر پارلیمانی انتخابات پر بھی پڑے گا۔