پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مرکز کے خلاف بی آر ایس ارکان کا احتجاج

   

وزیراعظم سے منی پور پر جواب کا مطالبہ، ایوان کے وسط میں نعرہ بازی
حیدرآباد ۔21۔ جولائی (سیاست نیوز) پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بی آر ایس نے منی پور کی صورتحال پر مباحث کا مطالبہ کرتے ہوئے تحریک التواء کی نوٹس پیش کی اور ارکان نے ایوان کے وسط میں پہنچ کر احتجاج کیا۔ بی آر ایس ارکان کے احتجاج کے نتیجہ میں کارروائی کو دوپہر تک ملتوی کرنا پڑا اور بعد میں بھی جب کارروائی شروع ہوئی تو بی آر ایس ارکان احتجاج کرتے رہے۔ بی آر ایس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے ایجنڈہ کو ملتوی کرتے ہوئے مباحث کی مانگ کی۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بی آر ایس کے فلور لیڈر ناما ناگیشور راؤ اور کے کیشو راؤ نے قاعدہ 267 کے تحت تحریک التواء کی نوٹس پیش کی جسے صدرنشین راجیہ سبھا اور اسپیکر لوک سبھا نے نامنظور کردیا ۔ اسپیکر نے وقفہ سوالات کا آغاز کیا لیکن اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے نتیجہ میں ممکن نہ ہوسکا۔ بی آر ایس ارکان نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ سے پارلیمنٹ میں بیان دینے کا مطالبہ کیا۔ ارکان کا کہنا تھا کہ منی پور کی صورتحال بے قابو ہوچکی ہے اور مرکز کو فوری مداخلت کرتے ہوئے عوام کے جان و مال کا تحفظ کرنا چاہئے ۔ دونوں ایوانوں کی کارروائی 24 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ناگیشور راؤ نے کہا کہ ملک کو منی پور کی صورتحال سے بے خبر رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مباحث کیلئے بی جے پی تیار نہیں ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ منی پور کی خامیوں کے بے نقاب ہونے کے ڈر سے مباحث سے فرار کا راستہ اختیار کیا جارہا ہے ۔ ناگیشور راؤ نے کہا کہ پارلیمنٹ صرف سرکاری بلز کی منظوری کیلئے نہ ہو بلکہ ملک کو درپیش مسائل پر مباحث کا موقع فراہم کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ منی پور پر مباحث کے لئے بی آر ایس آئندہ بھی تحریک التواء پیش کرے گی اور حکومت کے جواب تک دونوں ایوانوں میں احتجاج جاری رہے گا ۔ر