پاکستان مخالف ریلی کو منتشر کرنے طالبان کی ہوائی فائرنگ

   

کابل : افغان طالبان نے کابل میں پاکستان مخالف ریلی کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف کے مطابق منگل کو یہ ریلی پاکستان کی افغانستان کے معاملات میں مداخلت کے خلاف نکالی گئی۔ریلی میں 70 کے قریب افراد شامل تھے جن میں اکثریت خواتین کی تھی جو کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے باہر جمع ہو کر نعرے بازی کرتے رہیں۔ مظاہرین نے بینر بھی تھام رکھے تھے جبکہ ان کی جانب سے اسلام آباد پر مداخلت کا الزام بھی لگایا گیا۔خیال رہے کہ پاکستان کے حساس ادارے ’آئی ایس آئی‘ کے سربراہ جنرل فیص حمید نے بھی سنیچر کو کابل کا دورہ کیا تھا۔ میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں جنرل فیض حمید نے کہا تھا وہ کابل میں پاکستان کے سفیر سے بریفنگ لینے آئے ہیں۔ لیکن امکان ہے کہ انہوں نے طالبان حکام سے بھی ملاقات کی ہوگی۔گذشتہ روز شمالی افغانستان کے شہر مزار شریف میں بھی خواتین نے اپنے حقوق کے حوالے سے احتجاجی ریلی نکالی تھی۔ جبکہ گزشتہ ہفتے ہرات شہر میں خواتین نے طالبان کی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔منگل کو کابل میں ہونے والے مظاہرے ایسے موقع پر ہوئے ہیں جب طالبان نے گذشتہ روز پنج شیر میں لڑائی جیتنے کے بعد ملک کا مکمل قبضہ حاصل کر لیا ہے۔اگست کے وسط میں طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد پنج شیر میں طالبان کے خلاف مزاحمتی تحریک شروع ہو گئی تھی۔پیر کو طالبان نے وادی پنج شیر کو ’مکمل فتح‘ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد مزاحمتی تحریک کے رہنما اور احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے طالبان کے خلاف ’قومی بغاوت‘ کی اپیل کی تھی۔فتح کا اعلان کرتے ہوئے طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس میں خبردار کیا تھا کہ ’کسی نے بھی مسلح بغاوت کے آغاز کی کوشش کی تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا، ہم ایک اور بغاوت کی اجازت نہیں دیں گے۔‘