دہشت گردوں نے خیبر پختونخواہ میں فوج کی گاڑی کو دھماکہ سے اڑا دیا
پشاور۔28؍جون(ایجنسیز) پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں ہفتے کے روز ایک خودکش حملے میں 16 سیکورٹی اہلکاروں کی موت اور 24 زخمی ہو گئے۔ سیکورٹی ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آج صبح شمالی وزیرستان کے علاقے کھڈی میں خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی اینٹی بم یونٹ کی گاڑی سے ٹکرا دی۔انہوں نے بتایا کہ زخمیوں میں خواتین اور بچوں سمیت 14 عام شہری بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے وقت فوجی نقل و حرکت کے باعث علاقے میں کرفیو نافذ تھا۔ دھماکے کے بعد سیکورٹی اداروں نے ریسکیو آپریشن شروع کردیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ حافظ گل بہادر گروپ سے وابستہ دہشت گرد گروپ اسود الحرب نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ اس واقعے کو شمالی وزیرستان میں حالیہ مہینوں میں پیش آنے والے مہلک ترین واقعات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں ایک مقامی سرکاری اہلکار نے بتایا کہ ایک خودکش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی فوجی قافلے سے ٹکرا دی۔ دھماکے سے قریبی گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔ایک پولیس افسر نے بتایا کہ دھماکے سے دو گھروں کی چھتیں بھی گر گئیں، جس سے چھ بچے زخمی ہوئے۔ یہ پاکستان کے سب سے زیادہ کشیدہ علاقوں میں سے ایک ہے۔
تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملے یہاں اکثر ہوتے رہے ہیں۔پاکستان میں حالیہ دنوں میں دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردانہ حملوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ایسے میں ایک اور بڑا حملہ پاکستان کی تشویش میں اضافہ ا ہے۔ میڈیاکی ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال مارچ میں پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ٹی ٹی پی سے تعلق رکھنے والے 10 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ جنوبی وزیرستان میں جنڈولہ چیک پوسٹ کے قریب فرنٹیئر کور کے کیمپ پر خودکش حملہ ہوا۔ جس کے بعد پاکستانی فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔گزشتہ ایک سال میں پاکستانی فوج پر کئی دہشت گرد حملے ہو چکے ہیں۔ دسمبر 2024 میں ایک حملے میں 16 پاکستانی فوجی ہلاک اور 8 زخمی ہوئے تھے۔ یہ حملہ افغانستان کی سرحد کے قریب ہوا جس کی ذمہ داری ٹی ٹی پی نے قبول کی۔ اسی دوران جنوری میں بلوچ لبریشن آرمی نے کیچ میں 35 حملے کیے جن میں 94 فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا۔ جون میں، بلوچ آرمی نے گوادر کے علاقے صیاد پر حملہ کیا۔