اسلام آباد: حکومت پاکستان نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو سرکاری طور پر دہشت گرد کے طور پر تسلیم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے عالمی برادری سے بھی ایسا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ڈان اخبار کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثناء اللہ، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور تحریک لبیک پاکستان پارٹی کے نمائندوں نے دارالحکومت اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔حکومتِ پاکستان نے غزہ کے لیے ٹی ایل پی کے حمایتی مظاہروں کے ایک ہفتے بعد پارٹی کے مذاکرات کیے جن کے نتیجے میں فریقین ایک معاہدے پر پہنچ گئے۔ معاہدے کے ایک حصے کے طور پر، حکومت سرکاری طور پر اسرائیلی وزیر اعظم کو دہشت گرد کے طور پر تسلیم کرے گی اور عالمی برادری سے بھی ایسا کرنے کا مطالبہ کرے گی۔وفاقی حکومت اور ٹی ایل پی کی نمائندگی کرنے والے علامہ غلام عباس فیضی اور شفیق امینی کے درمیان 18 جولائی کو شروع ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں یہ اعلان کیا گیا کہ حکومت اسرائیل کے ظلم کا شکار فلسطینیوں کی حمایت میں تیزی لائے گی۔معاہدے پر وزیر اعظم پاکستان کے سیاسی امور کے مشیر ثناء اللہ اور وزیر اطلاعات تارڑ نے دستخط کیے۔ثناء اللہ نے فلسطینی عوام کے لیے ٹی ایل پی کی کوششوں کو مبارکباد دی اور اعلان کیا کہ حکومت غزہ کو مزید انسانی امداد بھیجے گی۔ثناء اللہ نے اسرائیل کو ’دہشت گرد ریاست‘ اور اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کو بین الاقوامی قوانین کے تحت جنگی مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کی مدد اور اسرائیل کی مذمت کے لیے ہر ممکن طریقے استعمال کرے گا۔