پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے منگل کے روز یہ واضح کیا ہے کہ وہ اپنے استعفی کو چھوڑ کر تمام جائز مطالبات کو ماننے تیار ہیں، آزادی مارچ کی قیادت مولانا فضل الرحمان کر رہے تھے، پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے صاف طورپریہ بات وزیردفاع پرویزکی قیادت والی ٹیم کے اجلاس میں کہی، جسے اسلام آباد میں مظاہرین سے تبادلہ خیال کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔
قبل ازیں سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین کی قیادت میں ایک وفد نے پیر رات مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور مطالبات پر تبادلہ خیال کیا۔
جے یو ای کے سربراہ مولانا فضل الرحمان عمران خان کو وزیراعظم کی کرسی سے ہٹانے پر بضد ہیں، یہی وجہ ہے کہ عمران خان نے بیک فٹ پر کھیل کر تمام مطالبات پر عمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ پاکستان کی سب سی جماعتیں اس ازادی مارچ میں شامل ہیں دو سیاسی جماعتوں نے شرکت سے انکار کیا ہے۔ لیگ – نواز اورپاکستان پیپلز پارٹی نے بھی اس حکومت مخالفت احتجاجی مظاہرے کو صرف حمایت دی ہے مگر شرکت نہیں کی ہے۔