فضیائیہ نے آج سرکاری طور پر زور دے کر کہا ہے کہ گذشتہ27فروری کو دونوں ملکوں کے درمیان ہوئی فضائیہ جھڑپ میں ہندوستانی ونگ کمانڈر ابھیندن نے پاکستانی کا ایک طیارہ ایف 16کو مار گرایا تھا اور ہمارے پاس اسکا واضح ثبوت موجود ہے ۔
فضائیہ کے اسسٹنٹ چیف آف اسٹاف (آپریشنس) ایئر وائس مارشل آر جی کے کپور نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ 27 فروری کو دو جنگی طیارے گرائے گئے ان میں سے ایک فضائیہ کا مگ21 تو دوسرا پاکستان کا ایف16جنگی طیارہ تھا۔ الیکٹرانک سگنیچر اور ہندوستانی فوج کےذریعے پکڑے گئے پاکستانی فوج کے ریڈیو پیغامات سے اس کی تصدیق ہوتی ہے۔ انہوں نے رڈار کے ذریعے لی گئی تصویر اور گرافکس کے ذریعے ہوائی تصادم کا پورا خاکہ میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا ایک ایف16 طیارہ اس دن مار گرایا گیا تھا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ فضائیہ کے پاس اپنے دعوے کی حمایت میں مزید پختہ اور قابل اعتبار ثبوت ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ ہوائی تصادم میں پاکستان کا ایف 16 طیارہ مار گرایا گیا لیکن سکیورٹی اور رازداری کا خیال کرتے ہوئے انھیں عام نہیں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ونگ کمانڈر ابھینندن کی جانب سے داغی گئی میزائل لگنے کے بعد پاکستانی ایف16 طیارہ پاکستان کے قبضے والے کشمیر میں لے گیا جہاں انھیں قبضے میں لیا گیا۔
ایئر وائس مارشل کپور نے کہا کہ نوشیرا برگیڈ کے تحت جھانگر سیکٹر میں ہندوستانی فضائیہ کی چوکیوں پر تعینات فوجیوں نے دو مختلف پیراشوٹوں کو اترتے ہوئے دیکھا۔ ان میں سے پہلا مغرب میں سبزکوٹ میں اور کچھ ہی منٹ کے بعد دوسرا جنوب مغرب ٹانڈر میں دیکھا گیا۔ ان دونوں علاقوں کے درمیان 8 سے 10 کلومیٹر کی دوری ہے۔