پاکستان کیلئے انتہائی پسندیدہ ملک کا موقف ختم کردیا گیا

   

سلامتی سے متعلق کابینی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ ۔ پلوامہ دہشت گرد حملے کے بعد اقدام
نئی دہلی 15 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) پلوامہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان کیلئے انتہائی پسندیدہ ملک کے موقف سے دستبرداری اختیار کرلی ہے ۔ اس اقدام کے بعد ہندوستان ‘ پڑوسی ملک سے آنے والی اشیا پر کسٹمز ڈیوٹی میں اضافہ کرسکتاہے ۔ سلامتی سے متعلق کابینی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کہاکہ پاکستان کو جو انتہائی پسندیدہ ملک کا موقف دیا گیا ہے اس سے دستبرداری اختیار کرلی گئی ہے ۔ ہندوستان نے 1996 میں پاکستان کو انتہائی پسندیدہ ملک کا موقف دیا تھا تاہم پڑوسی ملک نے ابھی تک ہندوستان کو ایسا کوئی موقف بھی فراہم نہیں کیا تھا ۔ عالمی تنظیم تجارت کے عام معاہدہ برائے شرح و تجارت کے تحت انتہائی پسندیدہ ملک کا موقف دیا جاتا ہے ۔ اس معاہدہ پر ہندوستان اور پاکستان دونوں نے ہی دستخط کئے ہیں۔یہ دونوں ممالک عالمی تنظیم تجارت کے رکن بھی ہیں۔ اس معاہدہ کے تحت دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کو انتہائی پسندیدہ ملک کا موقف دینا ہوتا ہے اور یہ تجارت سے متعلق ہوتا ہے تاکہ دونوں ملکوں کے مابین اشیا کی آمد و رفت پر کسٹمز ڈیوٹی کی شرح کا تعین کیا جاسکے جو دوسروں کے مقابلہ میں نرم ہوتی ہے۔ اب پلوامہ حملے کے بعد پاکستان کو اس موقف سے محروم کردئے جانے کے بعد ہندوستان پاکستان سے آنے والی اشیا پر کسٹمز ڈیوٹی میں اضافہ کرسکتا ہے ۔ ایک تجارتی ماہر نے یہ بات بتائی ۔ پاکستان سے ہندوستان زیادہ تر کپاس ‘ کیمیکلس ‘ ترکاریاں اور فولاد وغیرہ حاصل کرتا ہے جبکہ پاکستان کو جو اشیا بھیجی جاتی ہیں ان میں میوے جات ‘ سمنٹ ‘ چمڑا اور مصالحہ جات وغیرہ شامل ہیں۔ آج صبح سلامتی سے متعلق کابینی سب کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی نے کی تھی اور اس اجلاس میں پاکستان کو پسندیدہ ملک کے موقف سے محروم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔