پاکستانی خاتون سیما حیدر اپنے ملک واپس جائے گی یا ہندوستان میں ہی چلے گا کیس, جانیے کیا ہے پورا معاملہ
لکھنؤ : پاکستان کے کراچی سے اترپردیش کے نوئیڈا آئی سیما غلام حیدر سے یوپی اے ٹی ایس کی تین دنوں تک چلی پوچھ گچھ مکمل ہو گئی ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران اے ٹی ایس کو کئی اہم معلومات ملی ہیں۔ اب اترپردیش اے ٹی ایس اپنی رپورٹ محکمہ داخلہ کو سونپے گی، جس کی بنیاد پر آگے کی کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق سیما حیدر کو پاکستان ڈی پورٹ کیا جا سکتا ہے۔ حالانکہ اس پر فیصلہ لینے سے پہلے حکومت کو عدالت سے اجازت لینی ہوگی، کیونکہ سیما حیدر اور ان کے چار بچوں کے خلاف غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہونے کا مقدمہ درج ہے اور وہ ضمانت پر باہر ہیں۔
اس معاملہ میں اسپیشل ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے بتایا کہ سیما حیدر غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہوئی تھی۔ اس کے خلاف نوئیڈا کے ربوپورہ پولیس اسٹیشن میں 4 جولائی کو مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ یوپی اے ٹی ایس بھی معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر ہی آگے کی کارروائی کی جائے گی۔
یوپی اے ٹی ایس کی پوچھ گچھ میں جو بات سامنے آئی ہے، اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ سیما حیدر پاکستان میں اپنا گھر بیچنے کے بعد اپنے عاشق سچن مینا کے پاس نوئیڈا آئی تھی۔ 4 جولائی 2023 کو نوئیڈا پولیس نے سیما غلام حیدر کو فارنر ایکٹ اور مجرمانہ سازش کے تحت گرفتار کیا تھا۔
سال 2020 میں سیما حیدر پب جی آن لائن گیم کے ذریعے سچن مینا کے رابطے میں آئی تھی۔ دوستی بڑھی تو دونوں وہاٹس ایپ پر بات چیت کرنے لگے۔ سیما حیدر 10 مارچ 2023 کو نیپال آئی تھی۔ سچن مینا بھی 10 مارچ کو ہندوستان سے نیپال پہنچا تھا۔ 10 مارچ 2023 سے 17 مارچ تک سیما اور سچن نیپال کے کھٹمنڈو میں ایک ساتھ رہے۔ 17 مارچ کو سیما پاکستان چلی گئی۔ اس کے بعد 11 مئی کو سیما حیدر اپنے چار بچوں کے ساتھ پاکستان سے کھٹمنڈو نیپال کے راستے غیر قانونی طور پر 13 مئی کو ہندوستان آگئی۔