65 ہزار روپئے فی مربع گز کا معاوضہ ناکافی ہونے کا ادعا ۔ حکام سے اضافہ کی خواہش ۔ منڈی میر عالم تا مغلپورہ جائیدادوں کی حوالگی پر از سر نو غور کا امکان
حیدرآباد۔28۔نومبر(سیاست نیوز) پرانے شہر میں میٹرو ریل کا معاملہ دوبارہ تعطل کا شکار ہوجائے گا!حیدرآباد میٹرو ریل کی جانب سے پرانے شہر میں جائیدادوں کے حصول کیلئے 65ہزار روپئے مربع گز اور عمارت کا معاوضہ علحدہ ادا کرنے کے فیصلہ کے بعد منڈی میر عالم کے مالکین جائیداد میں بے چینی پیدا ہوچکی ہے اور اب اپنی جائیدادوں کی حوالگی پر از سر نو غور کرنے لگے ہیں۔ منڈی میر عالم تا مغل پورہ براہ کوٹلہ عالیجاہ مکمل طور پر تجارتی علاقہ ہونے سے علاقہ کے عوام ان کی جائیدادوں کیلئے معقول معاوضہ کی توقع کر رہے تھے لیکن گذشتہ دنوں منیجنگ ڈائرکٹر حیدرآباد میٹرو ریل مسٹر این وی ایس ریڈی کی جانب سے جنوری کے پہلے ہفتہ میں پرانے شہر میں میٹرو کے کاموں کے آغاز اور ڈسمبر کے اواخر میں جائیدادوں کے انہدام کے متعلق میڈیا کو واقف کروایا تھا اور انہوں نے کہا تھا کہ پرانے شہر میں 65 ہزار روپئے مربع گز کے اعتبار سے معاوضہ ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس پر مالکین جائیداد میں تشویش پیدا ہونے لگی ہے اور وہ حیدرآباد میٹرو ریل کے علاوہ حصول اراضیات کے اجلاسوں میں نمائندگیوں کے بے فیض ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے یہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں معقول معاوضہ نہ ملنے پر وہ اپنی جائیدادوں کی حوالگی کے معاملہ میں دوبارہ غور کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔ منڈی میر عالم میٹرو اسوسیشن کے ذمہ داروں نے کل اجلاس منعقد کرکے منیجنگ ڈائرکٹر کی جانب سے 200جائیدادوں کے حصول کی اطلاع پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلدیہ حیدرآباد اور میٹرو ریل عہدیداروں کے ہمراہ مالکین جائیداد کے مذاکرات جاری ہیں اور مالکین جائیداد نے اس علاقہ میں اراضیات کی قیمتوں میں سرکاری طور پر اضافہ نہ کئے جانے کے متعلق کہا تھا کہ وہ رجسٹریشن اینڈ اسٹامپس کے علاوہ محکمہ مال سے تفصیلات حاصل کریں کہ کئی برسو ں سے اس اہم اور مصروف ترین سڑک پر موجود جائیدادوں کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیاگیا اور مالکین جائیداد کی جانب سے اس پر محض اس لئے خاموشی اختیار کی گئی کہ اس سڑک پر جائیدادوں کے مالکین میں 99 فیصد مالکین اپنی جائیدادوں کو فروخت کرنے کے حق میں نہیں ہیں اسی لئے وہ خاموش رہے لیکن اب پرانے شہر کی ترقی کیلئے حکومت سے عملی اقدامات کا آغاز کیا جا رہاہے تو ا علاقہ کے مکینوں کو کم از کم معقول معاوضہ ادا کیا جانا چاہئے ۔منڈی میر عالم و کوٹلہ عالیجاہ اور اعتبار چوک کے جائیداد مالکین نے بھی 65ہزار معاوضہ کو قبول نہ کرنے اور حیدرآباد میٹرو ریل اور بلدیہ حیدرآباد کے عہدیداروں سے دوبارہ ملاقات کرکے نمائندگی کا فیصلہ کیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ پرانے شہر کی میٹرو ریل راہداری جو کہ مہاتما گاندھی بس اسٹیشن سے چندرائن گٹہ کے درمیان تعمیر کی جائے گی اس پر جائیدادوں کے حصول میں عہدیداروں نے مذاکرات کی تکمیل کی رپورٹ پیش کرکے اعلامیہ کی اجرائی عمل میں لائی ہے لیکن اس اعلامیہ میں بھی بعض غلطیاں ہیں جسے سدھارنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔پرانے شہر کی اس اہم راہداری پر جائیدادوں کی قیمتوں کے سلسلہ میں اس تناؤ کے سبب پراجیکٹ کے آغاز میں کسی طرح کی تاخیر نہ ہو اس کیلئے ضلع کلکٹریٹ حیدرآباد‘ بلدیہ حیدرآباد و حیدرآباد میٹرو ریل عہدیداروں کی جانب سے مسلسل کوششیں کی جار ہی ہیں اور جائیداد مالکین کا کہناہے کہ وہ اس ترقیاتی عمل میں رکاوٹ پیدا کرنے کے حق میں نہیں ہیں لیکن ان کے جائزمطالبات کی تکمیل میں حکومت کو ہمدردانہ غور کرکے جائزہ لینا چاہئے ۔حیدرآباد میٹرو ریل ذرائع کے مطابق مالکین جائیداد سے مذاکرات میں اس مسئلہ پر کافی تبادلہ خیال کیا گیا اور ممکنہ حد تک معاوضہ کی رقم میں اضافہ کے سلسلہ میں غور وخوص کے بعد65 ہزار روپئے مربع گز کی رقم کا تعین کیاگیا۔3