نظام آباد میں ایس سی ایس ٹی اٹراسٹی مقدمات پر جائزہ اجلاس ، کلکٹر کا خطاب
نظام آباد :ضلع کلکٹر مسٹر نارائن ریڈی کی صدارت میں آج پرگتی بھون میں ایس سی ، ایس ٹی اٹرا سٹی مقدمات پر تفصیلی جائزہ اجلاس منعقد کیا گیا ۔ اس اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے ایس سی ، ایس ٹی اٹر اسٹی مقدمات کے متاثرین کے ساتھ جنگی خطوط پر انصاف کرنے اور ملزمین کو سزاء دلانے میں کوئی کسر باقی نہ رکھیں اور صد فیصد انصاف کرنے کی ہدایت دی ۔ ہر پیر کے روز پرجاوانی میں درخواستیں حاصل ہوتی ہے ان میں ایس سی ، ایس ٹی پر حملوں کے بھی شکایتیں وصول ہوتی ہے ۔ متاثرہ افراد کے ساتھ انصاف کریں اور ڈیویژن سطح کے اے سی پیز آزادانہ ، منصفانہ طور پرکام کریں تاکہ بہترین نتائج حاصل ہوسکے ۔ اس خصوص میں پولیس عہدیدار دلچسپی کے ساتھ کام کریں متاثرہ افراد کی شکایت کے حصول کے ساتھ ہی ایف آئی آر درج کریں اور تحقیقات کا آغاز کردیں ۔ ضلع کلکٹر مسٹر نارائن ریڈی نے اپنے سابق تجربہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ محبوب نگر میں کام کرتے وقت اس طرح کے کئی کیسس دیکھے گئے لیکن ضلع نظام آبا دمیں صرف 23 کیسس زیر التواء ہے ۔ اس کی یکسوئی کیلئے بھی اقدامات کریں ۔ کوویڈ کی وجہ سے عدالتوں میں بھی کیسس زیر التواء ہے اس کے حل کیلئے اقدامات کریں ۔ پولیس کمشنر مسٹر کارتیکیا نے اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال 42 کیسس تھے پولیس کی جانب سے اقدامات کرتے ہوئے حل کیلئے کوشش کی گئی اور 23 کیسس زیر التواء ہے اور معاوضہ کی ادائیگی کیلئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ پولیس کمشنر مسٹر کارتیکیا نے کہا کہ عدالت کے حکم التواء کی وجہ سے 6 ماہ تک کارروائی نہیں کی جاسکتی اور اس کے بعد پولیس کی جانب سے جنگی خطوط پر اقدامات کئے جاتے ہیں ۔ مسٹر کارتیکیا نے 2018 ء سے 2021 ء تک درج کردہ کیس کی تفصیلات سے واقف بھی کروایا اور 24 کیسوں میں عدالت کا سمن اور غیر مشروط ضمانت پر عمل نہیں کی جاسکی ۔ اس اجلاس میں اڈیشنل کلکٹر چندر شیکھر ، چترا مشرا، ضلع ایس سی ڈیولپمنٹ آفیسر ششی کلا ، اڈیشنل ڈی سی پی اروند بابو کے علاوہ دیگر عہدیدار بھی موجود تھے ۔
