نامزد عہدوں میں تمام طبقات سے انصاف، بی سی مردم شماری پر عنقریب فیصلہ، رویندرا بھارتی میں تہنیتی تقریب سے صدر پردیش کانگریس کا خطاب
حیدرآباد 19 ستمبر (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ بی سی طبقات کی مردم شماری کے ذریعہ بی سی تحفظات میں اضافہ کیلئے ریونت ریڈی حکومت سنجیدہ ہے۔ تلنگانہ میں بی سی مردم شماری کے مسئلہ پر جلد ہی حکومت فیصلہ کرے گی۔ مہیش کمار گوڑ کے صدر پردیش کانگریس کے عہدہ پر فائز کئے جانے کی مسرت میں بی سی تنظیموں کی جانب سے آج رویندرا بھارتی میں تہنیتی تقریب منعقد کی گئی ۔ سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے بی سی تنظیموں کے اشتراک سے تقریب کا اہتمام کیا تھا۔ مہیش کمار گوڑ نے بی سی طبقات سے مکمل انصاف کا یقین دلایا اور کہا کہ کانگریس نے بی سی طبقات کیلئے کاما ریڈی میں جو ڈکلیریشن جاری کیا تھا، اس پر عمل کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور بی آر ایس کو بی سی مردم شماری پر تبصرہ کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ دونوں نے پسماندہ طبقات سے ناانصافی کی ہے۔ بی آر ایس حکومت میں مجالس مقامی میں بی سی طبقات کے تحفظات کو 42 فیصد سے گھٹاکر 23 فیصد کردیا گیا تھا ۔ راہول گاندھی نے پردیش کانگریس کی صدارت کیلئے بی سی طبقات کے قائد کا انتخاب کرکے ان سے ہمدردی کا ثبوت دیا ہے۔ پسماندہ طبقات اور اقلیتوں سے انصاف کیلئے راہول گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا کا اہتمام کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس صدارت کیلئے سونیا گاندھی نے اپنے فرزند راہول گاندھی کے بجائے دلت قائد ملکارجن کھرگے کا انتخاب کیا ہے۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ راہول گاندھی کو وزیراعظم کے عہدہ پر فائز کرنے وہ آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ انتخابات میں راہول گاندھی کا وزیراعظم بننا یقینی ہے۔ راہول گاندھی نے ملک بھر میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کی تجویز پیش کی ہے اور انہوں نے آبادی کے اعتبار سے حصہ داری کا نعرہ لگایا ہے۔ مہیش کمار گوڑ نے بی آر ایس کو چیلنج کیا کہ وہ پارٹی کی صدارت پر بی سی طبقہ کے قائد کو فائز کریں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی کابینہ میں بی سی طبقہ کے بنڈی سنجے کمار کو کابینی درجہ کی بجائے منسٹر آف اسٹیٹ کا درجہ دیا گیا ۔ مہیش کمار گوڑ نے کہاکہ ریونت ریڈی، میں اور پونم پربھاکر راہول گاندھی کے سپاہی ہیں اور سماجی انصاف کی فراہمی تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی پسماندہ طبقات کو مشتعل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کانگریس کارکنوں کو تیقن دیا کہ وہ پارٹی اور حکومت کے درمیان بہتر تال میل کے ذریعہ حقیقی کارکنوں کو انصاف فراہم کریں گے۔ راہول گاندھی کے خلاف بی جے پی اور شیوسینا قائدین کے بیانات کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کے خلاف دھمکی آمیز بیانات سے کانگریس کارکنوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس قائدین سکریٹریٹ کے روبرو تلنگانہ تلی مجسمہ نصب کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ اقتدار کے 10 برسوں میں انہیں مجسمہ کی تنصیب کا خیال نہیں آیا۔ مہیش کمار گوڑ نے تیقن دیا کہ پردیش کانگریس عاملہ میں 60 فیصد نمائندگی ایس سی ، ایس ٹی اور بی سی طبقات کی رہیگی۔ آئندہ دنوں میں کارپوریشن صدور نشین ، مجالس مقامی کے انتخابات اور سرپنچ عہدوں میں تمام طبقات کو مناسب نمائندگی دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ مذہبی اور علاقائی جذبات کو ہوا دے کر بی جے پی سیاسی فائدہ پانا چاہتی ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر، وزیر پنچایت راج ڈی انوسویا سیتکا، حکومت کے مشیر ڈاکٹر کیشو راؤ ، گورنمنٹ وہپ اے سرینواس ، ارکان کونسل عامر علی خاں ، اے ملیشم ، ارکان اسمبلی جی ونود ، وی شنکر ، مکھن سنگھ ٹھاکر، فارمرس کمیشن کے صدرنشین ایم کودنڈا ریڈی ، صدر کانگریس حیدرآباد روہن ریڈی، سابق وزیر ڈاکٹر شنکر راؤ اور دوسروں نے شرکت کی۔ 1