پردیش کانگریس کی صدارت کے کئی دعویدار دہلی پہنچ گئے

   

ہائی کمان کا جھکاؤ ریونت ریڈی کی طرف، اندرون ایک ہفتہ اعلان کا امکان

حیدرآباد۔ تلنگانہ میں پردیش کانگریس کی صدارت کے دعویداروں نے نئی دہلی میں قیام کرتے ہوئے ہائی کمان سے قربت رکھنے والوں کے درمیان اپنی پیروی شروع کردی ہے۔ ملک کی تین ریاستوں میں پردیش کانگریس کی صدارت کیلئے ہائی کمان نے مشاورت کا عمل شروع کیا تھا جن میں پنجاب اور تلنگانہ شامل ہیں۔ تلنگانہ کے جنرل سکریٹری انچارج مانکیم ٹیگور کی ہائی کمان کو رپورٹ کی پیشکشی کے ساتھ ہی دعویداروں نے نئی دہلی کا رُخ کرلیا اور وہاں قیام پذیر ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ہائی کمان کی جانب سے صدارت کیلئے رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی کے نام پر غور سے متعلق اطلاعات کے منظر عام پر آتے ہی مخالف ریونت ریڈی کیمپ سرگرم ہوچکا ہے۔ کئی سینئر قائدین نے اس عہدہ کیلئے پہلے ہی اپنی دعویداری پیش کردی ہے۔ رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، رکن کونسل جیون ریڈی کے علاوہ سابق وزیر ڈی سریدھر بابو کے نام مانکیم ٹیگور کی رپورٹ میں مضبوط دعویداروں کے طور پر پیش کئے جاچکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ہائی کمان نے اندرون ایک ہفتہ صدر کے نام کے اعلان کا منصوبہ بنایا ہے تاہم دعویداروں کے نئی دہلی پہنچتے ہی صورتحال کسی قدر تبدیل ہوچکی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ہائی کمان نے نئی دہلی پہنچنے والے قائدین پر واضح کردیا کہ ان سے کوئی بھی ملاقات نہیں کریں گے۔ پہلے ہی قائدین کو دہلی پہنچنے کے بارے میں پابند کردیا گیا تھا۔ سابق صدر پردیش کانگریس وی ہنمنت راؤ کسی بی سی لیڈر کو پردیش کانگریس کا صدر مقرر کئے جانے کیلئے مہم چلارہے ہیں۔ دوسری طرف ریونت ریڈی کیمپ مطمئن ہے کہ ہائی کمان انہیں صدارت کی ذمہ داری دے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ ہائی کمان سے قربت رکھنے والے سینئر قائدین کی رائے بھی ریونت ریڈی کے حق میں ہے۔ تلنگانہ کے 33 کے منجملہ 27 اضلاع کے ضلع صدور نے ریونت ریڈی کے نام کی تائید کی ہے جس کے نتیجہ میں ان کا موقف دیگر دعویداروں کے مقابلہ زیادہ مستحکم ہے۔ کانگریس پارٹی کو موجودہ حالات میں ایسے صدر کی ضرورت ہے جو نہ صرف عوامی سطح پر مقبولیت رکھتا ہو بلکہ پارٹی کیلئے درکار فنڈز کے انتظام کی صلاحیت کا حامل ہو۔ ہائی کمان نے سخت موقف اختیار کرلیا ہے کہ اگر صدر کے نام کے اعلان کے بعد کوئی پارٹی سے استعفی کا اعلان کرے تو اسے فوری طور پر قبول کرلیا جائے گا۔