پرنسس اسریٰ نے یادادری مندر کو 67 گرام طلائی زیورات نذر کئے

   

مندر کے نائب صدرنشین کے ذریعہ زیورات کا عطیہ، درشن کی خواہش ادھوری رہ گئی
حیدرآباد۔27۔ فروری (سیاست نیوز) آصف ثامن نواب میر برکت علی خاں مکرم جاہ بہادر مرحوم کی سابق اہلیہ پرنسس اسریٰٰ نے یادادری کی مندر کے لئے 67 گرام سونے کے زیورات کا عطیہ پیش کیا جس کی مالیت تقریباً 5 لاکھ روپئے بتائی جاتی ہے ۔ مندر کے سالانہ برہما اتسوم کے موقع پر یہ نذرانہ پیش کیا گیا۔ یادادری ٹمپل ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے نائب صدرنشین جی کشن راؤ نے پرنسس اسریٰ کی جانب سے زیورات کا نذرانہ مندر کے اگزیکیٹیو آفیسر این گیتا کے حوالے کیا۔ کشن راؤ نے بتایا کہ پرنسس اسریٰ لندن میں مقیم ہیں لیکن وقفہ وقفہ سے حیدرآباد کا دورہ کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ اپنے آبائی وطن ترکی کا دورہ کرتی ہیں۔ سابق میں انہوں نے مندر کا دورہ کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ حالیہ دورہ کے موقع پر وہ مندر پہنچنا چاہتی تھیں لیکن مکرم جاہ بہادر کے انتقال کے سبب ممکن نہ ہوسکا۔ واضح رہے کہ آصف سابع نواب میر عثمان علی خاں مرحوم نے یادادری مندر کے لئے 82825 روپئے گرانٹ منظور کی تھی ۔ پرنسس اسریٰ کا جنم ترکی میں ہوا اور پرنس مکرم جاہ سے 1959 ء میں نکاح کے بعد انہیں پرنسس کا خطاب دیا گیا۔ پرنسس اسریٰ سے دختر شیکھیا اور فرزند عظمت جاہ ہیں اور مکرم جاہ بہادر کے انتقال کے بعد عظمت جاہ کو خاندان آصفیہ کا 9 واں نظام نامزد کیا گیا۔ پرنسس اسریٰ نے چو محلہ پیالس اور فلک نما کی تزئین نو میں اہم رول ادا کیا ہے۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے 28 مارچ 2022 ء کو یادادری مندر کے ترقیاتی اور تزئین نو کاموں کا افتتاح کیا۔ حکومت کے خرچ سے 2016 ء میں ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوا۔ ر