ممبئی، 17 مئی (ایجنسیز) ہندی فلموں کے مشہور ہدایت کاراور پروڈیوسر پرکاش مہرا کو آج بھی ان کی بہترین فلموں کے لیے یاد کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اگر ہم صدی کے میگا اسٹار اور بالی ووڈ کے سوپر اسٹار امیتابھ بچن کی بات کریں تو ان کی کامیابی میں پرکاش مہراکا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ پرکاش مہرا کی فلم زنجیر نے امیتابھ بچن کو راتوں رات سوپر اسٹار بنا دیا تھا۔ فلم زنجیر اتنی بڑی ہٹ ثابت ہوئی کہ اس فلم کی کامیابی کے بعدامیتابھ بچن کو اینگری ینگ مین کہا جانے لگا۔ پرکاش مہرا نے 1973میں ریلیز اپنی سوپر ہٹ فلم ’زنجیر‘ میں امیتابھ بچن کو ایک روپیہ سائننگ اماؤنٹ دیا تھا۔ اترپردیش کے بجنورمیں 31جولائی 1939 کو پیداہوئے پرکاش مہرااپنے کریئر کے ابتدائی دور میں اداکاربننا چاہتے تھے۔ 1960 کی دہائی میں اپنے اسی خواب کو پوراکرنے کیلئے وہ ممبئی آ گئے۔ انہوں نے اپنے کریئر کا آغاز فلم اجالا اور پروفیسر جیسی فلموں سے کیا۔ 1968میں آئی فلم ’حسینہ مان جائے گی‘بطور ہدایتکار پرکاش مہراکی پہلی فلم تھی۔ اس فلم میں ششی کپورنے دوہراکردار ادا کیا تھا۔ 1973 میں فلم زنجیر نہ صرف پرکاش مہرا کیلئے بلکہ امیتابھ بچن کے کریئرکیلئے بھی سنگ میل ثابت ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ دھرمیندر اور پران کے کہنے پرپرکاش مہرا نے امیتابھ کوزنجیر میں کام کرنے کا موقع دیا تھا۔ زنجیر کی کامیابی کے بعد امیتابھ اورپرکاش مہرا کی سور ہٹ فلموں کادور طویل وقت تک چلا۔ اس دوران لاوارث، مقدر کا سکندر، نمک حلال، شرابی، ہیرا پھیری جیسی کئی فلموں نے باکس آفس پر کامیابی کے پرچم لہرائے۔ پرکاش مہرا ایک کامیاب فلمساز کے علاوہ نغمہ نگاربھی تھے اور انہوں نے اپنی کئی فلموں کیلئے سوپر ہٹ نغموں کی تخلیق کی تھی۔ ان میں ’’او ساتھی رے، تیرے بنا بھی کیا جینا، لوگ کہتے ہیں میں شرابی ہوں، جس کا کوئی نہیں اس کا تو خدا ہے یارو، جہاں چار یار مل جائیں وہیں رات ہو گلزار، انتہا ہو گئی انتظار کی، دل تو ہے دل، دل کا اعتبار کیاکیجئے، دل جلوں کا دل جلا کے کیا ملے گا دلربا، دے دے پیار دے، اور اس دل میں کیا رکھا ہے، اپنی تو جیسے تیسے کٹ جائے گی اور روتے ہوئے آتے ہیں سب ہنستا ہوا جو جائے گا‘‘ وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے اپنے فلمی کیریئر میں 22 فلموں کی ہدایتکاری اور 10 فلموں کی تخلیق کا کام کیا تھا۔ 2001 میں آئی فلم مجھے میری بیوی سے بچاؤ ان کے فلمی کریئر کی آخری فلم ثابت ہوئی اور یہ فلم باکس آفس پر بری طرح ناکام ہوگئی۔ پرکاش مہرا اپنی زندگی کے آخری لمحات میں امیتابھ کے ساتھ ’گالی‘ نامی ایک فلم بنانا چاہتے تھے لیکن ان کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا اور اپنی فلموں کے ذریعے ناظرین کو مسحور کرنے والے پرکاش مہرا 17 مئی 2009 کو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔