عوام سے دوری نقصان دہ ہوگی، مسائل کی یکسوئی پر توجہ دینے چیف منسٹر کو مشورہ
حیدرآباد: سی پی آئی کے قومی سکریٹری ڈاکٹر کے نارائنا نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ پرگتی بھون کو کسی تانا شاہ کے قلعہ میں تبدیل کر رہے ہیں۔ پرگتی بھون کے اطراف سیکوریٹی انتظامات میں اضافہ اور سڑک پر موجود ڈیوائیڈرس کو سیکوریٹی زون میں شامل کرنے پر تبرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر نارائنا نے کہا کہ کے سی آر ایک جمہوری چیف منسٹر کے بجائے نظام حیدرآباد کی طرح حکومت کرنا چاہتے ہیں ۔ پرگتی بھون کے روبرو پہلے سے سیکوریٹی کے معقول انتظامات ہیں ، باوجود اس کے روڈ ڈیوائیڈرس کو بھی سیکوریٹی زون میں شامل کرلیا گیا جس کے نتیجہ میں عوام کو دشواریوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ پرگتی بھون جمہوری چیف منسٹر کی قیامگاہ ہے یا پھر نظام کا کوئی قلعہ ہے ۔ کے سی آر عوام کے منتخب کردہ چیف منسٹر ہیں اور عوامی تحریک میں حصہ لے کر اس عہدہ تک پہنچے ہیں۔ عوام کے درمیان رہنے کے بجائے وہ عوام سے دوری اختیار کر رہے ہیں۔ نارائنا نے کہا کہ مسائل کی عدم یکسوئی پر لوگ پرگتی بھون کے قریب اقدام خودکشی اور دھرنے کے لئے مجبور ہیں۔ چیف منسٹر کو چاہئے کہ وہ عوام سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے مسائل حل کریں۔ پولیس کی مدد سے سرکاری قیامگاہ کو قلعہ میں تبدیل کرنے کی کوششیں نقصان دہ ثابت ہوں گی۔ چیف منسٹر کو جمہوریت ، عوام اور اپوزیشن پر بھروسہ کرنا ہوگا ۔ نارائنا نے کہا کہ اگر مسائل حل نہیں کئے گئے تو عوام کی ناراضگی اور جمہوری انداز میں احتجاج کو پولیس بھی نہیں روک پائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیکوریٹی میں اضافہ اور قیامگاہ کو قلعہ میں تبدیل کرنا بھی کارآمد ثابت نہیں ہوگا اور یہ قلعہ حکومت کے زوال کو روک نہیں پائے گا۔