پسماندہ طبقات کو حقوق سے محروم کرنے بی آر ایس کی سازش

   

کھلے مباحث کا چیلنج، مہیش کمار گوڑ، پونم پربھاکر اور کونڈا سریکھا کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔/5 فروری، ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ وہ گمراہ کن ریکارڈ کے ذریعہ طبقاتی سروے کے بارے میں عوام کو الجھن میں مبتلا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ کانگریس حکومت نے انتخابی وعدہ کی تکمیل کرتے ہوئے انتہائی شفافیت کے ساتھ تاریخی سروے کی تکمیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کے نظریہ کے مطابق سماجی انصاف کی فراہمی کیلئے سروے کا اہتمام کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ طبقاتی سروے اور ایس سی زمرہ بندی ریونت ریڈی حکومت کے تاریخی کارنامے ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے سماجی انصاف کی فراہمی کیلئے سروے کے علاوہ ایس سی زمرہ بندی کو یقینی بنایا ہے۔ ملک میں آزادی کے بعد پہلی مرتبہ بی سی طبقات کے سروے کا اہتمام کیا گیا۔ اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ تعمیری تجاویز پیش کرنے کے بجائے بی سی طبقات کو حقوق سے محروم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ سروے میں بی سی طبقات کی آبادی 56 فیصد ریکارڈ ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن قائدین کی جانب سے بی سی تنظیموں کو گمراہ کیا جارہا ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے کہا کہ بی آر ایس نے سروے کو ناکام بنانے کی سازش کی تھی جو ناکام ہوگئی۔ انہوں نے سوال کیا کہ اقتدار میں رہتے ہوئے سروے رپورٹ کو سرکاری طور پر جاری نہ کرنے والے اب گمراہ کن اعداد و شمار کیوں جاری کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سروے میں حصہ نہ لینے والے افراد کو تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ حکومت نے سروے رپورٹ کی بنیاد پر پسماندہ طبقات کی ترقی کیلئے روڈ میاپ تیار کیا ہے۔ پونم پربھاکر نے اپوزیشن کو سروے پر کھلے مباحث کا چیلنج کیا اور کہا کہ اسمبلی، چارمینار یا کسی اور مقام پر وہ مباحث کیلئے تیار ہیں۔ ریاستی وزیر جنگلات کونڈا سریکھا نے کہا کہ آبادی کے اعتبار سے فلاحی اسکیمات میں حصہ داری دی جائے گی۔ پریس کانفرنس میں گورنمنٹ وہپ اے سرینواس موجود تھے۔1