پلوامہ حملے کے سی آر پی ایف شہیدوں کو وزیراعظم کی قیادت میں قوم کا خراج

,

   

مختلف قائدین کا خراج، واقعہ کا سب سے زیادہ فائدہ کس نے اٹھایا، راہول گاندھی کا سوال، 80 کیلو آر ڈی ایکس کہاں سے آیا: کامریڈ محمد سلیم
نئی دہلی۔14 فروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے ایک سال قبل پلوامہ میں ہوئے دہشت گرد حملے میں سی آر پی ایف کے 40 مہلوک اہلکاروں کو خراج عقیدت کی پیشکشی میں جمعہ کو قوم کی قیادت کی اور کہا کہ ہندوستان ان کی شہادت کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔ راہول گاندھی مرکزی وزراء راج ناتھ سنگھ، سمرتی ایرانی، ہردیپ سنگھ پوری، کانگریس کے لیڈر راہول گاندھی کے علاوہ دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال بھی ان قائدین میں شامل ہیں جنہوں نے گزشتہ سال آج ہی کی تاریخ 14 فروری کو جموں و کشمیر کے پلوامہ میں گاڑیوں کے ایک قافلہ پر کئے گئے دہشت گرد حملے میں ہلاک شدہ 40 اہلکاروں کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ مودی نے کہا کہ مہلوک سکیوریٹی اہلکار ’غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل افراد تھے جنہوں نے ہماری قوم کی حفاطت کرتے ہوئے قربانی دے دی۔ ہندوستان ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔‘ دہشت گرد حملے کے ان مہلوکین کو یاد کرتے ہوئے کانگریس کے لیڈر راہول گاندھی نے سوال کیا کہ اس حملے سے زیادہ فائدہ کس کو ہوا۔ اس کی تحقیقات کا کیا ہوا۔ راہول گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’آج ہم پلوامہ حملے کے شہیدوں کو یاد کررہے ہیں۔ ہمیں پوچھنے دیجئے: 1 اس حملے سے زیادہ فائدہ کس کا ہوا۔ 2 اس کی تحقیقات کا کیا ہوا؟ 3 حملے کا سبب بننے والی سکیوریٹی کوتاہیوں کے لیے بی جے پی حکومت میں وہ کون ہے جنہیں جوابدہ بنایا جانا ہے؟ واضح رہے کہ ایک سال قبل جیش محمد کا ایک دہشت گرد عدیل احمد ڈار دھماکہ خیز مواد سے لدی کار چلاتے ہوئے جموں و کشمیر کے پلوامہ میں لیتھو پورہ کے قریب جموں۔سرینگر شاہراہ پر سکیوریٹی گاڑیوں کے قافلہ کے قریب خود کو دھماکہ سے اڑالیا تھا جس کے نتیجہ میں سی آر پی ایف کے 40 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ ایک اعلی عہدیدار نے کہا کہ لیتھو پورہ کیمپ پر جمعہ کو ایک یادگار کا افتتاح کیا گیا۔ جہاں سی آر پی ایف کے نصب العین خدمت اور وفاداری کے ساتھ ان تمام 40 اہلکاروں کی تصاویر لگاتے ہوئے نام درج کئے گئے ہیں۔ سی پی آئی (ایم) لیڈر محمد سلیم نے انصاف کا مطالبہ کیا اور سوال کیا کہ 80 کیلو آر ڈی ایکس آیا کس طرح۔ بین الاقوامی سرحد عبور کرتا ہوا یہاں لایا گیا تھا۔ محمد سلیم نے کہا کہ ہمیں اپنی کوتاہی اور نااہلی یاد دلانے والی کسی یادگار کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ہمیں صرف یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ 80 کیلو آر ڈی ایکس آخر کس طرح بین الاقوامی سرحد عبور کرتے ہوئے کرۂ ارض کے سب سے انتہائی چوکس فوجی خطہ تک پہنچا اور پلوامہ میں اس کا دھماکہ ہوا تھا۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں سارا ملک متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2019ء میں آج ہی کے دن پلوامہ، جموں و کشمیر میں ہوئے بہیمانہ حملے میں شہید ہوئے سی آر پی ایف کے اہلکاروں کو یاد کیا جاتا ہے۔ ہندوستان ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔ دہشت گردی کے خلاف لرائی میں سارا ملک متحد ہے اور ہم اس حقیقت کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کے عہد کے پابند ہیں۔ مرکزی وزیر سمرتی ایرانی نے کہا کہ ’مادر ہند کے بہادر بیٹوں کو سلام کرتی ہیں۔‘ ایک اور مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ پلوامہ دہشت گرد حملے کی پہلی سالانہ یاد کے موقع پر میں بھی اپنے سپاہیوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت کرنے والی قوم کے ساتھ شامل ہوں۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کجریوال نے شہیدوں کو خراج عقیدت ادا کیا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ ’ہندوستان ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھے گا۔ دہشت گردی کو مکمل طور پر جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ہمیں متحد ہونا چاہئے۔