ملک کی مشہور مسلم تنظیم جمعیتہ علما ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے جمعہ کی رات راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ہندو۔ مسلم اتحاد کو فروغ دینے اور ہجومی تشدد سمیت کئی امور پر بات چیت ہوئی۔
جمعیتہ سے وابستہ ذرائع کے مطابق، دونوں کی یہ ملاقات جمعہ کی رات سنگھ کے دہلی واقع دفتر کیشو کنج میں تقریبا ڈیڑھ گھنٹہ تک چلی۔ ذرائع نے بتایا کہ دونوں کی ملاقات کی تیاری پچھلے کافی وقت سے ہو رہی تھی اور اس کے پیچھے بی جے پی کے سابق تنظیمی جنرل سکریٹری رام لال کی کوشش کارفرما رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق، مولانا مدنی نے آر ایس ایس سربراہ سے کہا کہ ہندو۔ مسلم اتحاد اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے بغیر ہمارا ملک بڑی طاقت نہیں بن سکتا۔ انہوں نے بھیڑ کے ذریعہ قتل اور نفرت پر مبنی جرائم کے واقعات کو روکنے کے لئے ٹھوس قدم اٹھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ این آر سی اور کچھ دیگر مسائل پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
جمعیتہ کے ایک عہدیدار نے یہ بھی کہا کہ اس ملاقات کا یہ قطعی مطلب نہیں ہے کہ ہم آر ایس ایس کے نظریہ کی حمایت کرتے ہیں، لیکن ملک کی سالمیت اور ترقی کے لئے ہمیں بات چیت کرنے سے کوئی پرہیز نہیں ہے۔
غور طلب ہے کہ ایک طویل عرصہ بعد جمعیتہ سربراہ اور آر ایس ایس کے چیف کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔ اس سے پہلے سال 2004 میں اس وقت کے سنگھ سربراہ کے ایس سدرشن اور اس وقت کے جمعیتہ کے صدر مولانا اسعد مدنی کے درمیان انڈیا ہیبٹیٹ سینٹر میں ایک پروگرام کے دوران ملاقات ہوئی تھی۔
آپ کو بتادیں کہ جمیعت علماء ہند ایک ایسی تنظیم ہے جو مولانا سید ارشد مدنی کی صدارت میں وطن عزیز ہندوستان میں انسانیت کےلیے ایسی خدمات انجام دے رہے ہیں جس پوری دنیا واقف ہے۔ جس میں قومی یکجہتی، بے قصور نوجوانوں کے مقدمے لڑنا انکو باعزت بری کروانا غریبوں اور لا چاروں کی مدد کرنا وغیرہ شامل ہے