پولینڈ سرحد کے قریب یوکرینی شہر لوویو پر حملہ،35افراد ہلاک

,

   

مشرقی علاقہ میں روس کی جانب سے فاسفورس بموں کے استعمال کا الزام

کیف: یوکرین کے مختلف شہروں اور اہم تنصیبات پر روس کی بمباری کا سلسلہ جاری ہے ۔ جنگ کے اٹھارویں دن بھی یوکرین عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ کیف اور خار کیف سمیت کئی بڑے شہروں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے ۔روس نے یوکرین کے سرحدی علاقوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے ۔روس نے آج پولینڈ کی سرحد کے قریب یوکرینی شہر لوویو پر حملہ کردیا ۔ یوکرین نے اتوار کو دعویٰ کیا ہے کہ ملک کے مغربی حصے میں فوج کے تربیتی اڈے پر روسی میزائل حملے میں 35 افراد مارے گئے ہیں اور 134 زخمی ہو گئے۔ لیویوکے علاقائی گورنر میکسم کوزتسکی نے آج اپنے آفیشل فیس بک پیج پر کہا کہ امن اور سلامتی کے مرکز پر ہوئی گولہ باری میں بدقسمتی سے ہم نے 35 ہیرو کھو دیے ہیں۔ اس دوران 134 دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ۔ انہوں نے بتا یا کہ حملہ بحیرہ اسود اور بحیرہ ازوف کی جانب سے کیا گیا۔ طیاروں نے ساراتوف ہوائی اڈے سے اڑان بھری اور 30 سے زیادہ میزائل داغے۔ یوکرین کے فضائی دفاعی نظام نے کام کیا اور ہم نے کئی میزائل فضا میں ہی مار گرائے ‘‘۔ یہ شہر پولینڈ کی سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلہ پر ہے۔یوکرینی وزیر دفاع اولیکسی رزنیکوف کے مطابق لیوویو کے ملٹری بیس میں غیر ملکی انسٹرکٹر بھی موجود تھے۔یوکرین کے ایک سینئر پولیس آفیسر نے الزام عائد کیا کہ روسی افواج کی جانب سے یوکرین کے مشرقی علاقہ لوگانس میں فاسفورس بموں سے حملہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین میں گنجان شہری علاقوں میں وائیٹ فاسفورس بموں کے استعمال سے منع کیا گیا ہے۔ انہوں نے روسی فوج کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا بھی الزام عائد کیا۔ لوگانس اور ڈونکس یوکرین کے مشرقی علاقہ ہیں۔ ان دونوں کو ملاکر ڈونباس کہا جاتا ہے۔ اس علاقہ پر روس کے حمایتی علحدگی پسند باغیوں کا جزوی طور پر کنٹرول ہے۔
علاقائی حکام نے بتایا کہ ڈونباس میں دو چرچ پر بھی حملہ کیا گیا جس میں شہری پناہ لئے ہوئے تھے۔