چائے اور کافی کے گلاس کو کھاسکتے ہیں …!

   

حیدرآباد۔/27 مارچ، ( سیاست نیوز) چائے اور کافی سربراہ کئے جانے والے گلاسیس سے آلودگی اور مختلف بیماریوں کے خطرات کو محسوس کرتے ہوئے سدی پیٹ سے تعلق رکھنے والے چند گریجویٹس نے بسکٹ سے گلاس تیار کرتے ہوئے منفرد کارنامہ انجام دیا ہے۔ سدی پیٹ کے ایک ٹی اسٹال پر اکھیل کمار، اے رمیش، بی شیوا کمار اور کے شیوا چائے نوش کرنے کیلئے پہنچے۔ انہوں نے وہاں پلاسٹک کے گلاسیس کو بڑی تعداد میں دیکھا جو نہ صرف آلودگی بلکہ بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ ان گریجویٹس نے ایک نیا تجربہ کرنے کی ٹھان لی اور بسکٹ سے تیار کئے جانے والے آئس کریم کپ کی طرح چائے کیلئے بھی بسکٹ کپ تیار کیا۔ بنگلور میں کپ تیار کرنے والی کمپنی کے ذمہ داروں سے بات چیت کی اور تیاری میں استعمال ہونے والے اجزاء کی تفصیلات حاصل کی۔ ان نوجوانوں نے بنگلور سے کپ تیاری کی مشین کو حاصل کیا اور سدی پیٹ میں بسکٹ کپ کی تیاری کا آغاز کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ 6 منٹ میں 40 کپ تیار کئے جاتے ہیں۔ یہ کپ گرم چائے اور کافی کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ سدی پیٹ کے کئی ٹی اسٹالس میں بسکٹ کپس کافی مقبول ہوچکے ہیں۔ ایک کپ کی قیمت 3روپئے 50 پیسے مقرر کی گئی ہے اور جو لوگ اس میں چائے نوش کرنا چاہیں وہ قیمت ادا کرکے حاصل کرسکتے ہیں۔ ر