کانگر یس آر ٹی سی ملازمین کے مطالبات کے ساتھ رکن کونسل جیون ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 12 ۔ نومبر (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن کونسل ٹی جیون ریڈی نے کہا کہ عوام کو چیف منسٹر کے عہدہ سے کے سی آر کو برطرف کرنے کا حق حاصل ہے ، لیکن کے سی آر کو آر ٹی سی ملازمین کو برطرف کرنے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشی طور پر مستحکم تلنگانہ ریاست کو کے سی آر نے مقروض ریاست میں تبدیل کردیا ہے ۔ ٹی آر ایس حکومت کے قیام کے بعد سے دو لاکھ 60,000 کروڑ کا قرض حاصل کیا گیا ہے جو ریاست کے عوام پر ایک بوجھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی ملازمین کی طویل ہڑتال کے باوجود حکومت کا بے حسی کا رویہ افسوسناک ہے۔ تلنگانہ تحریک میں آر ٹی سی ملازمین کے رول کو کے سی آر نے فراموش کردیا ہے۔ جیون ریڈی نے کہا کہ دو ماہ سے تنخواہوں سے محروم آر ٹی سی ملازمین معاشی مسائل کا شکار ہیں اور ان کے گھروں میں عید اور تہوار نہیں منائے گئے۔ ایک کروڑ سے زائد عوام کو سفر کی سہولت فراہم کرنے والے آر ٹی سی ملازمین کے ساتھ چیف منسٹر کا رویہ غیر انسانی ہے ۔ جیون ریڈی نے کہا کہ کے سی آر جس وقت متحدہ آندھراپردیش میں وزیر ٹرانسپورٹ تھے ، آر ٹی سی کو منافع بخش ادارہ میں تبدیل کیا گیا۔ اب جبکہ وہ چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہیں تو آر ٹی سی کو خسارہ سے ابھارنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔ چیف منسٹر کو آر ٹی سی کے تحفظ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ تمام روٹس کو خانگیانے کا منصوبہ بناچکے ہیں۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ چیف منسٹر کی جانب سے آر ٹی سی کو قابل ادائی 3,000 کروڑ کی منظوری کو ان کے فرزند کے ٹی راما راؤ نے روک دیا ہے ۔ جیون ریڈی نے کہا کہ آندھراپردیش میں حکومت نے آر ٹی سی کو خسارہ سے بچانے کیلئے حکومت میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا۔ کے سی آر کو پڑوسی ریاست کے چیف منسٹر سے سیکھنا چاہئے ۔ انہوں نے وزیر فینانس ہریش راؤ سے مطالبہ کیا کہ آر ٹی سی ملازمین کے مسائل کی یکسوئی کیلئے آگے آئیں ، بصورت دیگر عوامی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ جیون ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی آر ٹی سی ملازمین کے مطالبات کی تائید کرتی ہے اور جے اے سی کے تمام احتجاجی پروگراموں میں حصہ لے گی۔