چین میں پاکستان کے انتہائی عصری بحری جنگی جہاز کی تعمیر

   

٭ ہر موسم کے دوست ، پاکستان کو بحیرۂ ہند میں
طاقت و اختیارات میں توازن پیدا کرنے کا موقع
٭ شنگھائی کے شپ یارڈ میں تعمیر کا کام جاری

بیجنگ۔ 2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) چین اپنے ’’ہرم موسم کے دوست‘‘ ملک پاکستان کیلئے چار انتہائی عصری ’’بحری جنگی جہازوں‘‘ میں سے ایک جہاز کی تعمیر کرے گا جو دراصل دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم دو رخی معاہدہ کا حصہ ہے جس کے تحت دیگر اُمور کے علاوہ بحیرۂ ہند میں ’’طاقت اور اختیار میں توازن‘‘ پیدا کرنا چین کا اہم مقصد ہے۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنگی جہازوں پر عصری ہتھیاروں سے لیس ایک ایسا نظام کام کرے گا جو نہ صرف بحری جہازوں بلکہ آبدوزوں کو بھی تباہ کرسکتا ہے۔ علاوہ ازیں ایرڈیفنس سسٹم بھی اس جنگی جہاز پر موجود ہوگا۔ ’’چائنا ڈیلی‘‘ نے چائنا اسٹیٹ شپ بلڈنگ کارپوریشن کے ڈیفنس کنٹراکٹر کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی اور یہ بھی بتایا کہ زیرتعمیر جنگی بحری جہاز چینی بحریہ کی نشانہ پر لگائے جانے والے میزائل کی ایک انتہائی عصری شکل ہوگا۔

دریں اثناء سی ایس ایس سی نے یہ وضاحت کی نہیں کی کہ جنگی بحری جہاز کس نوعیت کا ہوگا تاہم یہ ضرور بتایاکہ یہ ہوڈانگ ۔ ژونگہواشپ یارڈ میں تعمیر کیا جارہا ہے جو شنگھائی میں واقع ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ چین اپنے ’’ہر موسم کے دوست‘‘ پاکستان کو ہتھیاروں کا اعظم ترین سسٹم سربراہ کرنے والا ملک ہے۔ یہی نہیں بلکہ دونوں دوست ممالک مشترکہ طور پر JF تھنڈر سنگل انجن ہمہ جہتی کردار ادا کرنے والے لڑاکا طیارے بھی تیار کرتے ہیں۔ قبل ازیں پاکستانی حکام نے کہا تھا کہ مندرجہ بالا نوعیت کے چار بحری جنگی جہازوں کی تیاری کا آرڈر چین کو دیا گیا ہے جس کی تیاری کے بعد پاکستانی بحریہ کو دنیا کے عصری ترین بحری جنگی جہاز کے حامل ملک ہونے کا اعزاز حاصل ہوجائے گا جس کے ذریعہ مستقبل میں ملک کو درپیش چیلنجس سے نمٹا جائے گا اور ساتھ ہی ساتھ ملک میں امن اور استحکام کے قیام میں بھی آسانی ہوگی اور بحیرۂ ہند میں ’’اختیار اور طاقت‘‘ میں بھی توازن پیدا ہوگا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ چین نے پاکستان کے حکمت عملی والے گوادر بندرگاہ کو بھی کروڑہا ڈالرس والے چائنا۔ پاکستان اکنامک کاریڈور کیلئے حاصل کر رکھا ہے۔ علاوہ ازیں چین نے جبوتی میں لاجسٹکل ملٹری بیس کے علاوہ سری لنکائی ہیمین توتا بندرگاہ کو بھی 99 سالہ معاہدہ پر حاصل کیا ہے۔