چین کو ایک ماہ میں 75.4 ارب ڈالر کا تجارتی فائدہ

   

وبا کے اثرات سے نکلنے والا پہلا ملک،چینی برآمدات میں زبردست اضافہ
بیجنگ: کورونا وائرس کی وبا کے باعث عالمی معیشت شدید خسارے میں ہے لیکن چین کو ریکارڈ فائدہ ہو رہا ہے۔ عوامی جمہوریہ چین کو گزشتہ ماہ بیرونی تجارت میں 75 ارب ڈالر سے زائد کا فائدہ ہوا اور اس نے اپنا عشروں پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا کا آغاز گزشتہ برس کے اواخر میں چینی شہر ووہان سے ہوا تھا۔ دنیا بھر میں پھیل جانے والے اس وائرس کی پہلی لہر کے دوران لاکھوں انسان ہلاک اور کروڑوں بیمار ہوئے تھے۔ تقریباً ایک سال بعد، اس وقت بھی بیسیوں ممالک کو اس وبا کی دوسری لہر کا سامنا ہے، جس دوران مزید کئی لاکھ انسانی ہلاکتوں کے علاوہ اس وائرس نے کروڑوں صحتمند انسانوں کو متاثر کیا۔آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ملک چین میں البتہ اس وبا کی صرف پہلی لہر ہی بہت ہلاکت خیز ثابت ہوئی تھی۔ اس وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے بیجنگ حکومت نے ملک میں انتہائی سخت حفاظتی اقدامات کیے تھے۔ دوسری لہر کے دوران چین میں کورونا کی نئی انفیکشنز اور ہلاکتوں کی تعداد اب تک معمولی ہے۔ چین کو اس وبا کے اقتصادی اور طبی اثرات سے نکلنے والا پہلا ملک قرار دیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہیکہ جب دنیا کے درجنوں دیگر ممالک اپنے ہاں اقتصادی جمود اور سماجی لاک ڈاؤن کے فیصلے کر رہے تھے، تو چینی معیشت نقصانات کے ازالے کیلئے سرگرم ہو چکی تھی۔اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ چین، جو دنیا کے دوسری سب سے بڑی معیشت ہے، ملکی سطح پر کورونا کی وبا کے خاتمے کے بعد اس سال موسم گرما میں اپنی برآمدات میں دوبارہ اضافہ کرنے میں کامیاب رہا۔